آپ کا سلاماردو غزلیاتافروز عالمشعر و شاعری

موج در موج ہواؤں سے بچا لاؤں گا

افروز عالم کی ایک اردو غزل

موج در موج ہواؤں سے بچا لاؤں گا

خود کو میں دشت کے پنجوں سے چھڑا لاؤں گا

حوصلہ رکھئے میں صحرا سے پلٹ آؤں گا

ذرے ذرے سے محبت کا پتہ لاؤں گا

میرے ہاتھوں کی لکیروں میں جو ہیں الجھے ہوئے

ان ہی گیسو کے لیے پھول بچا لاؤں گا

تیرے ماتھے پہ چمکتے ہوئے رنگوں کی قسم

ترے ہونٹوں پہ ترنم کی صدا لاؤں گا

میں جو پابند وفا ہوں تو وفا زندہ ہے

میں اسی طرز ریاضت کا صلہ لاؤں گا

موسم خشک ہوا تیز مگر وعدہ رہا

سرخ پھولوں کے لیے نام وفا لاؤں گا

شب کی تنہائی میں آنکھوں سے لہو ٹپکے گا

ایسے عالمؔ کی میں تصویر بنا لاؤں گا

افروز عالم

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button