اردو پیڈیاسلام اردو سپیشل

حروفِ تہجی

ارد حروفِ تہجی کے بارے میں ایک معلوماتی نوٹ

تہجی سے مراد ہجے کرنا۔ الفاظ کے زیر۔زبر کو الگ الگ ادا کرنا۔ حروفِ تہجی مفرد حروف اور انکی مقررہ ترتیب کرنے کا نام ہے۔کیونکہ اردو حروفِ تہجی مختلف زبانوں سے مشتق ہے ۔جن میں عربی۔ فارسی۔ ایرانی ۔ہندی زبانیں شامل ہیں۔اردو حروفِ تہجی کی درست تعداد پر ابھی تک کوئی متفقہ فیصلہ نہیں کیا گیا۔ کیونکہ مختلف ناقدین نے اپنی تحقیق سے انکی تعداد بھی مختلف ہی بتائی ہے۔ شان الحق حقی نے تعداد 52 بتائی ہے جبکہ شمس الرحمان فاروقی کے مطابق 37 درست تعداد ہے اردو حروفِ تہجی مختلف زبانوں سے مشتق ہے ۔جن میں عربی۔ فارسی۔ ایرانی ۔ہندی زبانیں شامل ہیں۔urdu alphabetsاردو حروفِ تہجی کی درست تعدار کا تعین ابھی نہیں ہوا۔ اس میں الف۔ ب۔ت۔ ث۔ ج۔ چ۔ ح۔ د۔ ذ۔ ر۔ ز۔س۔ش۔ ص۔ ض۔ ط۔ ظ۔ ع۔ غ۔ ف۔ ک۔ل۔م۔ ن۔و۔ہ۔ء۔ی عربی حروف ہیں۔ ان حروف کا تعلق عربی زبان سے ہے۔جبکہ ٹ۔ڈ۔ڑ۔ ہندی کی وساطت سے اردو میں آئے اور ژ فارسی زبان سے اردو میں شامل ہوا۔ اسی طرح ق اور گ ترکی زبان کے اثر سے اردو زبان میں داخل ہوئے۔ اردو زبان میں دو چشمی ھ ہندی زبان کی مرہونِ منت ہے۔جو دیگر حروف کی اضافت میں استعمال ہوتی ہے دو چشمی ھ کے ساتھ اردو حروفِ تہجی کی تعداد ملاحظہ فرمائیں ۔۔۔۔۔۔ ا آ ب بھ پ بھ ت تھ ٹ ٹھ ث ج جھ چ چھ ح خ د دھ ڈ ڈھ ذ ر رھ ڑ ڑھ ز زھ ژ ژھ س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ک کھ گ گھ ل لھ م ن و وھ ہ ء ی

اردو حروفِ تہجی کی تعداد کے بارے میں اردو کے ماہرین میں اختلاف ہے ۔ اردو حروفِ تہجی :: 37+21 : (58) اردو حروف تہجی :: 37+19 : (56) اردو حروفِ تہجی :: 37+15 : (52) اردو زبان میں سنتیس حروفِ تہجی اور سینتالیس آوازیں ہیں. جن میں سے بیشتر عربی سے لیے گئے ہیں اور دیگر انہی کی مختلف شکلیں ہیں۔ کچھ حروف کئی طریقوں سے استعمال ہوتے ہیں اور کچھ مخلوط حروف بھی استعمال ہوتے ہیں جو دو حروف سے مل کر بنتے ہیں۔ بعض لوگ ‘ء’ کو الگ حرف نہیں مانتے مگر پرانی اردو کتب اور لغات میں اسے الگ حرف کے طور پر لکھا جاتا ہے۔ مختلف الفاظ میں یہ الگ حرف کے طور پر ہی استعمال ہوتا ہے مثلاً ‘دائرہ’۔ یہ بات مدِنظر رکھنا ضروری ہے کہ اردو تختی اور اردو حروف دو مختلف چیزیں ہیں کیونکہ اردو تختی میں اردو حروفِ تہجی کی کئی اشکال ہو سکتی ہیں جن کو الگ حرف کا درجہ نہیں دیا جا سکتا بلکہ وہ ایک ہی حرف کی مختلف شکلیں ہیں۔ مثلاً نون غنہ نون کی شکل ہے اور ‘ھ’ اور ‘ہ’ ایک ہی حرف کی مختلف اشکال ہیں۔ ایک اور مثال الف ممدودہ (آ) اور الف مقصورہ (ا) کی ہے جو اردو تختی میں الگ ہیں مگر اردو کا ایک ہی حرف شمار ہوتے ہیں۔

” حروف کی فہرست ” اردو کے سینتیس حروف کی فہرست درج ذیل ہے۔ کچھ تفصیل درج ہے۔ مزید کے لیے مطلوبہ حرف کا اپنا مضمون دیکھیے۔ الف (‘ا’): اردو میں دو قسم کے الف ہیں ایک الف ممدودہ (آ) کہلاتا ہے اور دوسرا الف مقصورہ (ا)۔ بے (‘ب’)، پے (‘پ’)، تے (‘ت’)، ٹے (‘ٹ’)، ثے (‘ث’)، جیم (‘ج’)، چے (‘چ’)، حے (‘ح’): اسے حائے حطی کہا جاتا ہے۔، (‘خ’) دال (‘د’)، ڈال (‘ڈ’)، ذال (‘ذ’)، رے (‘ر’)، ڑے (‘ڑ’)، زے (‘ز’)، ژے (‘ژ’) سین (‘س’)، * شین (‘ش’)، صاد یا صواد (‘ص’)، ضاد یا ضواد (‘ض’)، طوئے (‘ط’)، ظوئے (‘ظ’)، عین (‘ع’)، غین (‘غ’) فے (‘ف’)، قاف (‘ق’)، کاف (‘ک’)، گاف (‘گ’)، لام (‘ل’)، میم (‘م’)، نون (‘ن’): اس کی دو شکلیں مستعمل ہیں۔ ایک سادہ نون ‘ن’ اور دوسری نونِ غنہ ‘ں ‘ جو ناک کی مدد سے نکالے جانے والی آواز ہے۔ یہ آواز فرانسیسی میں بھی استعمال ہوتی ہے۔ واؤ (‘و’)، ہے (‘ہ’): اس کی مختلف اشکال ہیں مثلاً ‘ہ’ اور ‘ھ’ جس میں مؤخر الذکر کو دو چشمی ہے کہا جاتا ہے اور اسے اکثر مخلوط حروف بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جیسے چھ، کھ وغیرہ۔ ہمزہ (‘ء’): یہ حروفِ علت کا نعم البدل ہے۔ بعض کے نزدیک یہ ایک الگ حرف ہے جیسا کہ ‘دائرہ’ جیسے الفاظ میں۔ مگر یہ کئی جگہ صرف تلفظ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے جہاں اسے الگ حرف نہیں گنا جاتا۔ اس کے حرف گننے یا نہ گننے کا یہ اصول اس وقت بھی لاگو ہوتا ہے جب حروفِ ابجد کے حساب سے اعداد نکالے جاتے ہیں۔ یے (چھوٹی یے) (‘ی’): اس کی بھی دو اشکال ہیں جو اس بات پر منحصر ہے کہ ‘ی’ لفظ میں آخر میں ہے یا نہیں۔

یے (بڑی یے) (‘ے ‘): حرف ’’ ة ‘‘ ترميم حرف ‘‘ ة ’’ کو عموماً اُردو ابجد کا حصّہ نہیں مانا جاتا، تاہم کئی الفاظ و اِصطلاحات میں اِس کا اِستعمال ضرور ہے۔ جس کی ایک مثال مرکب لفظ دائرةالمعارف ہے۔ اور شاید اِسی اِستعمال کی وجہ سے مقتدرۂ قومی زبان نے اُردو حروفِ تہجی میں اِس کو شامل کیا ہے، اِس کے ساتھ ساتھ کئی مزید حروف کو بھی شاملِ ابجد کیا گیا ہے جس سے اُردو حروفِ تہجی کی تعداد 58 ہوجاتی ہے۔ لیکن بعض کے مطابق ‘ة’ کے بدلے ‘ت’ ہی لکھنا مناسب کہا ہے۔ مثلاً:توبۃ النصوح کی جگہ توبت النصوح، قرة العین حیدر کی جگہ قرت العین حیدر۔ ہمزہ سمیت کل:: (37) : 37+ دیگر حروف، 15: (52) (37) : 37+ دیگر حروف، 19: (56) (37) : 37+ دیگر حروف، 21: (58) ا، ب، بھ، پ، پھ، ت، تھ، ٹ، ٹھ، ث، ج، جھ، چ، چھ، ح، خ، د، دھ، ڈ، ڈھ، ذ، ر، ڑ، ڑھ، ز، ژ، س، ش، ص، ض، ط، ظ، ع، غ، ف، ق، ک، کھ، گ، گھ،ل، لھ، م، مھ۔ ن۔ نھ، و ہ، ھ، ء

بشکریہ:
اردو صفحہ ڈاٹ پی کے

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button