اردو غزلیاتشعر و شاعریشکیل بدایونی

اے قافلۂ شوق

شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل

اے قافلۂ شوق مرے دِل سے گزر جا

منزل کی تمّنا لئے منزل سے گزر جا

پروردۂ طوفان ہے تو موجِ محّبت

ساحل بھی جو آجائے تو ساحل سے گزر جا

پھر دیکھ جو ہو کشمکشِ حُسن کا عالم

نیچی کئے نظروں کو مقابل سے گزر جا

دل ڈھونڈھ رہا ہے کوئی جاں سوز تجّلی

اے برقِ نظر سینۂ بسمل سے گزر جا

ہر گوشۂ ہستی ہے ابھی درخورِ تعمیر

اک بار پھر اُجڑی ہوئی بستی سے گزر جا

 

شکیلؔ بدایونی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button