- Advertisement -

عداوت کی نشانی چل رہی ہے

ڈاکٹر اسد نقوی کی ایک اردو غزل

عداوت کی نشانی چل رہی ہے
ابھی تک بد گمانی چل رہی ہے

ترے ماتم پہ ہی موقوف کب تهی
ہماری نوحہ خوانی چل رہی ہے

دعا دیتے ہیں، قسمت بانٹتے ہیں
سخاوت خاندانی چل رہی ہے

خوشی کی فصل ہم نے کاٹ لی اب
غموں کی باغبانی چل رہی ہے

اسد کے گھر کا وہ پوچھیں تو کہنا
ابهی تک لامکانی چل رہی ہے

ڈاکٹر اسد نقوی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ڈاکٹر اسد نقوی کی ایک اردو غزل