آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریفیضان ہاشمی

کیسے بتائیں حسن اسکا بس اسی پر ختم ہے

فیضان ہاشمی کی ایک اردو غزل

کیسے بتائیں حسن اسکا بس اسی پر ختم ہے
اس داستاں کی ہر کہانی اس پری پر ختم ہے

دو کپ ہیں چائے سے بھرے اک میز پر رکھے ہوئے
دو کرسیاں خالی ہیں اور منظر اسی پر ختم ہے

ایسی خوشی جو عمر بھر ڈھونڈے سے بھی ملتی نہیں
اس گائوں کے اک شخص کی آنکھوں میں تھی پر ختم ہے

برجِ خلیفہ پر سے جھک کر شہرِ دل کو دیکھنا
اور یاد رکھنا وہ گلی جو جھونپڑی پر ختم ہے

اک شخص چلتا جا رہا ہے ریلوے لائن کے ساتھ
کرنے کوئی ایسا سفر جو روشنی پر ختم ہے

اک وہ محبت تھی جو کالج میں کیا کرتے تھے ہم
اک یہ محبت ہے جو یونیورسٹی پر ختم ہے

فیضان ہاشمی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button