معاون صارفین
-
-
عابد ضمیر ہاشمی
عابد ضمیر ہاشمی مصنف کتاب (مقصدِ حیات) ایڈیٹر صدائے اَدب کالمسٹ / رائٹر/ بلاگر -
ابصار فاطمہ
ابصار فاطمہ سندھ کے شہر سکھر کی رہائشی ہیں۔ان کا تعلق بنیادی طور پہ شعبہء نفسیات سے ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ناول وافسانہ نگار بھی ہیں اور وقتاً فوقتاً نفسیات سے آگاہی کے لیے ٹریننگز بھی دیتی ہیں۔اردو میں سائنس کی ترویج کے سب سے بڑے سوشل پلیٹ فارم ”سائنس کی دنیا“ سے بھی منسلک ہیں جو کہ ان کو الفاظ کی دنیا میں لانے کا بنیادی محرک ہے۔ -
افروز عزیز
افروز عزیز ایم. اے. ہندی اور سماج شاستر. Rtd. Child Development Project Officer ہندی میں کہانیاں لکھتی ہوں اور اردو میں شاعری -
افسر علی افسر
میرا نام سید افسر علی اور تخلص افسر علی افسر ہے تقریباً 40 سال سے زیادہ عرصہ ہوا شاعری کرتے ہوئے میری پہلی کتاب سر نیم شب 2022 میں کراچی سے شائع ہوئ اور دو کتابیں ابھی زیر ترتیب ہیں۔ میں 1968 میں بہاولپور میں پیدا ہوا اور 1972 میں ہماری فیملی ملتان شفٹ ہوئ جہاں میں نے زندگی کے 45 سال گزارے اور 2017 میں فیملی کے ساتھ کراچی شفٹ ہوگیا اور تا حال کراچی میں ہوں۔ 1984 میں میرے کالج کی سلور جوبلی تقریبات منعقد جس میں محفل مشاعرہ میں شرکت کی یہ میری زندگی کا پہلا مشاعرہ تھا اسکے بعد 1988 میں گوورنمٹ کالج لاہور کی صد سالہ تقریبات منعقد ہوئ جس میں پورے پاکستان سے طلبہ و طالبات کو شرکت کی دعوت دی گئ جس میں آل پاکستان مشاعرے میں میں نے زکریا یونیورسٹی ملتان کی نمائندگی کرتے ہوئے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ -
-
-
عامر صدیقی
لکھاری،ترجمہ نگار،افسانہ نگار،محقق۔۔۔ / مائکرو فکشنسٹ / مترجم/شاعر۔ پیدائش ۲۰ نومبر ۱۹۷۱ء بمقام سکھر ، سندھ۔تعلیمی قابلیت ماسٹر، ابتدائی تعلیم سینٹ سیوئر سکھر،بعد ازاں کراچی سے حاصل کی، ادبی سفر کا آغاز ۱۹۹۲ ء میں اپنے ہی جاری کردہ رسالے سے کیا۔ ہندوپاک کے بیشتر رسائل میں تخلیقات کی اشاعت۔ آپ کا افسانوی مجموعہ اور شعری مجموعہ زیر ترتیب ہیں۔ -
انجم جاوید
نام۔۔۔۔۔۔۔۔۔محمد جاوید قلمی نام۔۔۔۔۔۔۔انجم جاوید ولدیت۔۔۔۔۔۔۔محمد ایوب تاریخ پیدائش۔۔۔29دسمبر1962 تعلیم۔۔۔۔۔ایم اے صحافت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ایم اے اردو موبائل نمبر۔۔۔0333 2181655 anjumjavaid8@g.mail.com ۔۔۔۔ پہلا افسانہ۔۔۔۔۔1983 پہلا مشاعرہ۔۔۔۔۔1984 صحافتی آغاز۔۔۔۔روزنامہ مشرق کراچی1984 ۔۔۔۔۔شاعری۔۔۔افسانے۔۔۔تنقیدی مضامین۔۔۔تبصرے۔۔۔انٹرویو۔۔۔۔۔فیچر رائیٹنگ۔۔۔۔۔مصوروں کے کام و شخصیت پر مضامین نہ عنوان۔۔۔تصویر خیال مختلف اخبارات و جرائد کے لئیے کام۔ ریڈیو۔ٹی وی پر پروگرام صحافتی و ادبی سمینار میں شرکت مختلف تنظیموں کا رکن ۔۔مرتب شدہ 12کتابیں -
عقیل ملک
تعارف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ نام : عقیل ملک پیدائش : نو ستمبر ۱۹۸۲ مستقل سکونت: پنڈی گھیب ادبی خدمات : سیکرٹری حلقہ ارباب ذوق کھوڑ جوائنٹ 2004 سیکرٹری حلقہ ارباب ذوق راوالپنڈی 2005 جوائنٹ سیکرٹری حلقہ ارباب ذوق اسلام آباد 2006-8 صدر سخنور فورم آرٹس کونسل کراچی 2011-12 بانی جوائنٹ سیکرٹری حلقہ ارباب ذوق کراچی 2012-13 بانی سیکرٹری حلقہ ارباب ذوق سرگودھا 2014-15 بانی رکن عالمی ادبی تنظیم کولاج ادارت شعبہ اشاعت کولاج پبلیشرز لاہور ایوارڈز جون ایلیا ایوارڈ ایم ایم عالم ایوارڈ کتب ۱. زرِ خواب (مجموعہ غزل و نظم اشاعت اول ۲۰۱۵) ۲. زنگ سار ( غزلیات) ۳. نعت کے جدید خدو خال تنقیدی مضامین (زیر طبع) 4. تریسٹھ ( نعتیہ مجموعہ) -
عاصم ممتاز
میں عاصم ممتاز ہوں۔ میں گاؤں سالانکے تحصیل پسرور ضلع سیالکوٹ میں پیدا ہوا تھا۔ اردو میں غزلیں اور نظمیں لکھیں۔ -
بریرہ خان
ایک انتہائی ناقص العلم انسان جب کسی درجے پر کچھ نہ ہوتے ہوئے پہنچ جائے تو اس کے جذبات و احساسات کو بیان کرنے کے لیے الفاظ کا چناؤ انتہائی مشکل ہوجاتا ہے, بس کچھ یہی کیفیت میری بھی ہے, میں کچھ نہیں ہوں, جو ہے میرے رب کی ذات اور اس کا کرم ہے, جس کا ہم شکر تک ادا نہیں کر سکتے, خواہش بس یہ ہے کہ جب دنیائے فانی سے کوچ کریں تو کوئی ایک شخص دل سے کہہ دے اس انسان کو محبت تھی سراپا محبت سے۔ بریرہ خان #BlessedMuslimaah💞 -
-
ڈاکٹر نثار احمد
تعارف نام۔۔۔۔ڈاکٹر نثار احمد تاریخ پیدائش۔۔02.o1.950 تعلیم۔۔۔ بی۔ یو۔ ایم۔ایس ڈی۔ایچ۔ایم۔ایس بی۔ایڈ۔ ایم۔اے۔ ایم۔ایڈ ملازمت۔۔(ریٹائرڈ) گزیٹیڈ پوسٹ گریڈ۔17 محکئمہ تعلیم حکومت سندھ،کراچی تصنیف و تالیف۔۔نورالہدٰی محمد،نعتیہ کلام آئنیوں کے درمیان،غزلوں کا مجموعہ صِبح نو۔بچوں کی نظمیں محب گلدستہ اردو۔پہلی جماعت سے آٹھویں جماعت کے طلباء و طالبات کے لیے اسکول بکس مصروفیات۔ممبر آف انسپیکشن کمیٹی پرائیویٹ اسکولز ڈائریکٹریٹ حکومتِ سندھ کراچی کلچرل رپورٹر سنڈے میگزین روزنامہ جسارت کراچی -
-
دعا علی
نام دعاعلی تاریخ پیدائش 4 جنوری تعلیم ایم سی ایس( کمپیوٹرسائنس) فلاور اریجمنٹ ،آرٹ اینڈ گرافکس کورسز، گرافک ڈئیزائنگ۔ چار کتابیں شائع ہوچکی ہیں 1۔ روشنی بھی فریب دیتی ہے۔ 2014 2۔ دسمبر کی اداس شامیں۔ 2015 3۔ مجھے بارش سے کہنے دو ۔ 2017 4۔ لمحہ لمحہ کرچیاں 2019ء (ناول) زیرِ طبع کتب (ناول) 1۔دل کا قبرستان 2۔ حصارِ عشق 3۔لمحوں کا قیدی 4۔زندانِ محبت 5۔محبت ہے دعا جیسی(شعری مجموعہ ) دعائے ادب انٹرنیشنل کے نام سے کئی کتابیں مرتب کرچکی ہیں آن لائن کتب شائع کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ آن لائن مرتب کردہ کتب 1۔نورِ سحرنعتوں کا مجموعہ 2۔وجودِ زن سے ہے تصویرِ کائنات میں رنگ 3۔ جلوہء کائنات (حمدیہ کلام) 4۔اگلاموسم 5۔سلامِ یا حسین (سلام اور منقبت) 6۔کرچی کرچی خواب 7۔یہ عشق کا سفر ہے 8۔ رمزِ دعا 9۔چشمِ نم (ہم عصر پانچ شعراء کرام کی دس دس غزلوں کا مجموعہ) 10۔شبِ ہجراں (عم عصرپانچ شعراءکرام کی دس دس غزلوں کا مجموعہ) 11۔تم کیوں اُداس ہو (عم عصر پانچ شعراءکرام کی دس دس غزلوں کا مجموعہ ) 12۔سعداللہ شاہ (منتخب غزلیں ) 13۔ بارش نے کہا مجھ سے 14۔دعائے عقیدت 15۔سُفنے مار گئے 16۔ہم تمھیں نہیں بھولے 17۔عزیز عادل (منتخب غزلیں ) 18۔ چناروں سے اٹھتا دھواں 19۔دعائے نیم شب 20۔بکھرے پات 21.سُلگتے حرف مدیرہ : ماہنامہ باب دعا انٹرنیشنل آن لائن میگزین 1۔۔۔8 مارچ 2018 کو ادب سرائے انٹرنیشنل کی جانب سے گولڈ میڈل سے نوازا گیا 2۔ ادارہ دستک میرپورخاص کی بارہویں سالگرہ پر 12 اپریل 2018 کو شعری ادب میں خدمات پر ایوارڈ سے نوازا گیا -
فیضِ عالم بابر
فیض عالم بابر کراچی کے علاقے سولجر بازار میں پیدا ہوئے ،آبائی تعلق پنجاب کے ضلع اٹک سے ہے،کراچی یونیورسٹی سے گریجو یشن کرنے کے بعد شعبہ صحافت سے وابستہ ہوگئے اور کراچی کے کئی موقر روزناموں میں سب ایڈیٹر،نیوز ایڈیٹر کے طور پر فرائض انجام دیے،مختلف اخبارات،ادبی جرائد،ڈائجسٹ میں کالم،مزاح،افسانے،غزلیں نظمیں،تنقیدی مضامین لکھتے رہے ہیں، 2 شعری مجموعے :آپ کے لیے: اور :فکرکاہش: منظر عام پر آچکے ہیں۔ -
سیدہ فرح شاہ
سیدہ فرح شاہ کا تعلق گجرات کی مردم خیز زمین سے ہے.مدینہ سیداں کے حسبی نسبی سادات گهرانے سے تعلق ہے..گجرات کے معروف کالج سے گریجویشن کے بعد پنجاب یونیورسٹی سے اردو ادب میں ماسٹرز کیا.دوران- طالبعلمی غیر نصابی سرگرمیوں میں آل راؤنڈر کی حثیت سے شرکت رہی.پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز لیکچرر کی حثیت سے کیا اور اب ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں-گجرات کالج کے بعد سرگودھا کے مختلف کالجز میں ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ.پرنسپل جیسے عہدوں پر متمکن رہنے کے بعد بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سرگودها کی پہلی خاتون سیکرٹری کے عہدے پر بهی تعینات رہیں. آجکل سرگودھا کے ایک گورنمنٹ ڈگری کالج کی پرنسپل کے عہدے پر خدمات سرانجام دے رہی ہیں- براڈکاسٹر بھی ہیں.اردو ادب کی طالبہ اور استاد ہونے کے ناطے شاعری سے خصوصی شغف رہا.بنیادی طور پر غزل کی شاعرہ ہیں اور شعری حلقوں میں جانی پہچانی شخصیت کی مالک ہیں.ان کا کلام مختلف ادبی جرائد اور اخبارات کی زینت بنتا رہا ہے -ان کا شعری مجموعہ "قیاس "کے نام سے شائع ہو چکا ہے۔ -
فرحین جمال
قلمی نام : فرحین جمال تاریخ پیدایش : 31 دسبر . لاہور ،پاکستان . تعلیم : بیچلر ز ان سائنس ، بیچلرز ان ایجوکیشن ، ماسٹرز ان انگلش ادب پیشہ : درس و تدریس . خود ہی خیر آباد کہہ دیا پہلا مطبوعہ افسانہ : ' کھیل ' ثالث 2013، "رجو ' 2015 شمع دہلی، 'رجو '2015 دبستان ادب ، "آنگن "2014 ثالث ، "وقت سے مسابقت " سنگت 2016، "سرد موسموں کے گلاب " ثالث فکشن نمبر2016، ""سرخ بالوں والی لڑکی ' سنگت 2016 ، "دیوی " 2016 ، افسانے جو مشہور ہوے " میں کتاب "نقش پائے یوسفی" میں ایک تحریر شامل ،ابھی زیر طبع ہے افسانوی مجموعہ ، سال اشاعت ابھی تک کوئی بھی نہیں -
غزال ضیغم
بھارت کے صوبہ اتر پردیش کے ضلع سلطان پور کے گاؤں باہر پور میں 17 دسمبر کو پیدا ہوئیں الہ آباد یونیورسٹی سے انہوں نے علم نباتات میں ایم ایس سی کیا ۔ قانون کی ڈگری لی اور اردو زبان و ادب میں ایم اے کے ساتھ ہی انہوں نے فلم اور ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ پونا سے Film Appreciation کورس مکمل کیا ۔ ہندی رسالہ منورما (الہ آباد) کی سب ایڈیٹر اور آل انڈیا ریڈیو میں اناؤنسر رہیں ۔ افسانے اور ڈرامے لکھنا ، انہیں سٹیج کرنا اور آبی رنگوں سے تصویریں بنانا ، یہ وہ مشاغل تھے جن سے انہوں نے اپنی تخلیقی زندگی کا آغاز کیا ۔ غزال اس وقت محکمہ اطلاعات اور رابطہ عامہ اتر بردیش لکھنئو میں ڈپٹی ڈائیریکٹر ہیں ۔ انہوں نے کئی ڈاکیومینٹری فلمیں بھی بنائی ہیں ۔ -
-
غلام عباس ساغر
غلام عباس ساغر 8مارچ 1992 میں جہلم میں پیدا ہوئے۔ان کا شمار پاکستان کے عظیم شاعروں ،سیاست دانوں اور فلاحی شخصیات میں کیا جاتا ہے۔ غلام عباس ساغر کو راجہ عباس ساغر منہاس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ۔ 1997 میں غلام عباس ساغر نے تعلیمی زندگی جہلم کے گورنمنٹ اسکول میں شروع کی ، اعلی تعلیم کے لیے ایم اے جناح کالج جہلم کا انتخاب کیا اور پنجاب یونیورسٹی سے بھی مستفید ہوئے . اردو ادب کی تعلیم اپنے والد محمد منیر ساغر (اردو و پنجابی شاعر)سے ہی گھر میں حاصل کی تاہم اردو ادب کی تعلیم کے لیے انکو کسی ادارے کا سہارہ نہ لینا پرا ۔ دینی و مذہبی تعلیم کے لیے غلام عباس ساغر نے ادارہ منہاج القرآن کا سہارہ لیا۔ تعلیم کی تکمیل کے بعد کافی عرصہ دوبئی میں مقیم رہے اور مختلف کمپنیز میں اپنے فرائض سر انجام دیتے رہے۔ لیکن پاکستان کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان واپس آ گئے اور اپنی فلاحی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔فلاحی سرگرمیوں کے علاوہ پاکستانی سیاست میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ ان کا تعلق منہاس راجپوت خاندان سے ہے۔راشد منہاس شہید بھی اسی خاندان کا ایک سپوت ہے۔آج کل غلام عباس ساغر لندن یوکے میں مقیم ہیں اور اوورسیز پاکستانیوں کےلئے پاکستان اوورسیز ایسوسی ایشن فورم کے تحت خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور دی سپیچ جسٹس کے نام سے ایک انٹرنیشنل آرگنائیزیشن بھی چلا رہے ہیں۔ -
-
گلناز کوثر
اردو نظم میں ایک اور نام گلناز کوثر کا بھی ہے جنہوں نے نظم کے ذریعے فطرت اور انسان کے باطن کو ہم آہنگ کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ گلناز کوثر کا تعلق لاہور سے ہے تاہم پچھلے کچھ برس سے وہ برطانیہ میں مقیم ہیں، انہوں نے اردو اور انگریزی ادب میں ماسٹرز کرنے کے ساتھ ساتھ ایل ایل بی کی تعلیم بھی حاصل کی، البتہ وکیل کے طور پر پریکٹس کبھی نہیں کی۔ وہ نیشنل کالج آف آرٹس لاہور کے ریسرچ اینڈ پبلیکیشن ڈیپارٹمنٹ سے وابستہ رہیں، علاوہ ازیں انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے عالمی ادب بھی پڑھایا۔ ان کا پہلا شعری مجموعہ دو ہزار بارہ میں ’’خواب کی ہتھیلی پر‘‘ کے نام سے شائع ہوا اور ادبی حلقوں میں بہت مقبول ہوا۔ -
-
حافظ زین العابدین
حافظؔ زین العٰابدین ۔ جائے پیدائش ۔ قصور، پنجاب نو سال کی عمر میں حفظِ قرآن کرنے کے بعد اپنی دنیاوی تعلیم کا آغاز کیا ۔ پنجاب کالج قصور سے انٹر کے بعد اب فیملی بزنس سنبھال رہا ہوں۔۔۔ شاعری کا آغاز آٹھ برس قبل کیا ۔۔۔ پہلا شعری مجموعہ اشاعت کے مراحل میں ہے -
حمیدہ شاہین
حمیدہ شاہین ایک معروف پاکستانی شاعرہ ہیں . جن کا تعلق سرگودھا سے ہے اور سکونت لاہور میں ہے .حمیدہ شاہین ابتدا سے ہی اپنی ذہانت اور لگن کا ثبوت دیتی رہی ہیں اور ایم اے ، بی ایڈ، مڈل و میٹرک میں ٹیلنٹ سکالر شپ ہم نصابی سرگرمیوں میں سو سے زیادہ انعامات ، ۴ گولڈ میڈل ، ایک سلور میڈل اور متعدد ٹرافیاں حاصل کیا . زمانہ طالب علمی میں سیکرٹری بزمِ ادب گورنمنٹ کالج سرگودھا صدر بزمِ ادب گورنمنٹ کالج سرگودھا اور سیکرٹری مجلسِ خواتین پنجاب یونیورسٹی لاہور کے طور پہ کام کیا.ان کی تصنیفات میں غزل اور نظم کے متعدد شعری مجموعے "دستک" ’’ زندہ ہوں‘‘ "دشت وجود "اورایک ناول "میری آپی" بھی شامل ہے. -
ہما فلک
ہمافلک کا اصل نام ہمامالنی وائیں ہے وہ اٹھائیس دسمبر کو پیدا ہوئیں ایم اے پولیٹیکل سائینس کیا اور اب ایک گھریلو خاتون کے طور پر زندگی گزار رہی ہیں لکھنا پڑھنا ان کی دلچسپی بھی ہے اور مشغلہ بھی – ہما کا پہلا مطبوعہ افسانہ تھا “ہلدی والی” اور سال 2018 میں ان کی افسانوں کی کتاب “روح دیکھی ہے کبھی” کے نام سے منظر عام پر آ چکی ہے ان کے نمائیندہ افسانوں ہلدی والی، دی ونش فے، ابدی موت اور ببول شامل ہیں اب تک ان کے افسانے ثالث مدیر اقبال حسن آزاد ، زبان وادب بہار اکیڈمی انڈیا ، بیسویں صدی مدیر شمع افروززیدی، قلم کی روشنی مدیر ظفر اقبال ہاشمی، ندائے وقت مدیر قاری ساجد نعیم اور انہماک انٹرنیشنل مدیر سید تحسین گیلانی۔ کے علاوہ بہت سے دیگر ادبی رسالوں میں شائع ہوچکے ہیں – ہما کی ایک افسانوں کی کتاب “روح دیکھی ہے کبھی ” چھپ کر شائقین افسانہ کے ساتھ ساتھ ناقدین سے بھی داد پا چکی ہے سر دست ایک مزید افسانوی مجموعے کے مسودے پر کام جاری ہے -
محمد حسین بہشتی
نام : محمد حسین بہشتی پیدائش : 1969م سندوس سکردو ابتدائی تعلیم : سندوس سکردو اعلی تعلیم : گر یجو یشن کراچی یونیورسٹی شغل : تحقیق (ریسرچ سیکا لر )( اب تک 200 سو مقالہ اور 25 کتابیں) -
عمران سیفی
میرا نام عمران سیفی ہے میں ڈنمارک میں مقیم ہوں پاکستان میں آبائی شہر سیالکوٹ ہے میرا پہلا شعری مجموعہ ستارہ نُما کے عنوان سے چھپ چکا ہے جو غزلوں اور نظموں پر مشتمل ہے -
آئرین فرحت
شعبہ * درس و تدریس * نائب صدر * پاکستان کرسچن رائٹرز گلڈ کراچی پاکستان *چیئرپرسن دی سارنگ آرٹ ویلی *چیئرپرسن آف مکالمہ ٹی وی یو کے ڈپٹی سیکریٹری اردو لٹریری ایسوسی ایشن کراچی * ممبر آف آرٹس کونسل کراچی پاکستان کتاب۔ ,,ہوا کا رخ بدلنا چاہتی ہوں " شاعری شاعرہ، ادیبہ، نظامت کار، ریڈیو وائس اوور آرٹسٹ، فلم ڈبنگ آرٹسٹ دو کتابیں 1 حمد و ثناء 2 ہوا کا رخ بدلنا چاہتی ہوں تیسری کتاب۔ اشاعت کے مرحلے میں ہے -
جاوید مہدی
قلمی نام جاوید مہدی میں سیالکوٹ شہر کے علاقے سیدپور روڑ پر واقع ایک قصبہ چک امبو میں مقیم ہوں شعر کہنے کا شوق ہے۔۔ -
-
لبنیٰ غنیم
" مختصر تعارف " لبنیٰ مقبول، کراچی سے تعلق، شاعرہ،کالم نویس، اور افسانہ نگار ہیں- بزنس منیجمنٹ، معاشیات، اور انگلش لٹریچر میں ڈگری حاصل کرچکی ہیں- درس و تدریس سے وابستگی رہی- انسانی نفسیات میں گہری دلچسپی ہے ۔ انسان میں چھپی صلاحیتوں کو دریافت کرنے کا شوق ہے ۔ اردو، انگریزی کے علاوہ فرینچ لینگویج پر بھی عبور رکھتی ہیں- چارہ گر بھی وہی کے نام سے شعری مجموعہ زیر طبع ہے اور اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر ایک بہت مقبول سلسلہ مستانہ لکھ رہی ہیں جسے جلد ناول کی شکل دینے کا ارادہ ہے- -
مریم مجید ڈار
میرا نام مریم مجید ڈار ہے اور میرا تعلق آزاد کشمیر کے ایک دور افتادہ ضلع حویلی سے ہے۔ میں نے پلانٹ سائنسز میں ایم فل کیا ہے افسانوں پر مشتمل پہلی کتاب "سوچ زار" مئی 2019 میں شائع ہوئی ہے جس میں بیس سے زائد افسانے شامل ہیں ۔ اسے فکشن ہاوس نے شائع کیا ہے۔ -
محمود کیفی
" مختصر تعارف " شاعر : محمود کیفی نام : محمودالحسن ولدیت : ظفراقبال تاریخ پیدائش : 23 فروری 1986ء گاؤں : گھُمنال ضلع : سیالکوٹ تحصیل : پسرور شعری مجموعے : " اِقرار محبت کا " اشاعت 2011ء / " کیفیت " اشاعت 2014 ء ۔ سینئر نائب صدر : بزمِ دوستانِ ادب سیالکوٹ ۔
-
-
-
-
ناصرہ زبیری
ناصرہ زبیری صحافی ، شاعرہ اور کالم نگار کی حیثیت سے جانی جاتی ہیں ۔ڈیلی بزنس ریکارڈر، جیو نیوز ، آج نیوز ، انڈیپنڈنٹ اُردو اور “ہم سب” ان کے کام کا حوالہ ہیں ۔ میڈیا کی دنیا میں واحد خاتون صحافی ہیں جنہوں نے دو نیوز چینلز کو لانچ کیا - وہ پاکستان کے کسی بھی نیوز چینل میں کنٹرولر نیوز، ڈائریکٹر نیوز اور چیف آپریٹنگ آفیسر ( COO) جیسے اعلی اور حساس عہدوں تک رسائ حاصل کرنے والی پہلی خاتون ہیں ۔ پاکستان کے دو بڑے نیوز چینل ، آج نیوز اور نیوز ون کا آغاز اور ان دونوں اداروں کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کا ابتدائ مشکل کام ناصرہ زبیری کی قیادت میں ہی انجام پایا ۔ اس سے پہلے جیو نیوز کی لانچنگ ٹیم کا حصہ بھی رہیں اور بزنس نیوز کی سربراہ کی ذمہ داریاں نبھاتے ہوے جیو نیوز پر بزنس بلیٹن کا آغاز کیا اور کامیابی سے چلایا۔ آج کل میڈیا کی صنعت میں ان کے تربیت یافتہ ورکروں کی تعداد درجنوں میں ہے جو مختلف چینلز میں نیوز کاسٹرز ، کاپی رائٹرز ، اینکرز اور پروڈیوسرز کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں ۔ اس سے پہلے پرنٹ کی دنیا میں دس سال سے زائد عرصے تک روز نامہ " بزنس ریکارڈر " سے وابستہ رہیں اور سینئر صحافی کے طور پر اسلام آباد میں تمام اہم وزارتوں اور اداروں بشمول پارلیمنٹ اور سینیٹ کی کوریج انجام دیتی رہیں ۔ لاہور سے تعلق رکھنے والی ناصرہ زبیری نے لاہور یونیورسٹی سے ایم ۔ اے اکنامکس کی تعلیم حاصل کی ۔ تعلیم سے فارغ ہو کر فائینننشل جرنلز م جیسے مشکل شعبے کا انتخاب کیا ۔ صحافتی زندگی میں کئی ملکی اور غیر ملکی میڈیا کانفرنس میں شرکت کا موقع ملا ۔ (ادب ) ادب کے میدان میں ناصرہ زبیری کے تین مکمل شعری مجموعے (1) شگون (2) کانچ کا چراغ (3) تیسرا قدم چھپ کر مارکیٹ میں موجود ہیں ۔ آج کل دو اور کتابوں پر کام جاری ہے ۔ غزل اور نظم پر مشتمل ان کے کلام کو سراہا جاتا رہا ہے اور صف ِ اوّل کے شعرا ، نامور نقاد اور سنجیدہ قارئین ان کی شاعرانہ صلاحیتوں کا برملا اظہار کر چکے ہیں جن میں احمد فراز ، ظفر اقبال ، شبنم شکیل ، محمد علی صدیقی ، انور شعور ،سرمد صہبائی ، شمیم حنفی ، مظہر الاسلام ، اصغر ندیم سید ، ناصر عباس نیّر ، حسن نثار ، عطاالحق قاسمی ، ڈاکٹر خورشید رضوی ، شاہدہ حسن ، حمید شاہد ، فاطمہ حسن ، میر احمد نوید اور ڈاکٹر پیر زادہ قاسم جیسی قد آور شخصیات شامل ہیں ۔ الحمد اسلامک یونیورسٹی نے ان کے فن پر ایم فل کا مقالہ تیار کروایا ہے۔، آج کل ان کے کام پر دو مزید پی ایچ ڈی مقالے لکھنے کا کام ہو رہا ہے ۔ کالم نگاری میں ناصرہ زبیری کے “ انڈیپنڈنٹ اُردو “ اور “!ہم سب “!میں مستقل کالم چھپتے رہے ہیں جو نیٹ پہ دستیاب ہیں ۔ پچھلے کئی سال سے کراچی آرٹس کونسل ، کراچی لٹریچر فیسٹول ، اسلام آباد لٹریچر فیسٹول ، فیصل آباد لٹریری فیسٹول اور جشنِ جون ایلیا میں بطورِ سپیکر ، ناظم اور شاعرہ شامل رہی ہیں ۔ پاکستان کے علاوہ ، لندن ، برمنگھم ، بریڈفورڈ ، بون ، برلن ، فرینکفرٹ ، نیو دہلی ، کوالالمپور ، پیرس ، ڈنمارک اور بہت سے شہروں میں کلام سُنانے اور میڈیا کانفرنس میں شرکت کرنے کے مواقع حاصل رہے ہیں ۔ اپنے پروفیشن کے سلسلے میں اور ذاتی حیثیت سے باہر کی دنیا کے سفر کر چکی ہیں ۔ “آج نیوز “نیٹورک کے چیف آپریٹنگ آفیسر شہاب زبیری کی اہلیہ اور تین بچوں کی ماں ہیں ۔ -
-
قاضی عبد الستار
ممتاز افسانہ نگار اور ناول نویس، معروف تاریخی شخصیات کی زندگی اور ان کے عہد کو بنیاد بنا کر متعدد ناول تحریر کیےجن میں غالب ، داراشکوہ، حضرت جان، خالد بن ولید اور صلاح الدین ایوبی اہم ہیں۔ -
-
محمد رضا نقشبندی
محمد رضا المصطفے قلمی نام محمد رضا نقشبندی رہائش کلاس والہ تحصیل پسرور ضلع سیالکوٹ -
ریحانہ علی
نام ریحانہ علی میں سوشل ایکٹیوسٹ ( وومنس امپاورمنٹ) پر کام کرتی ہوں لکھنے کا مجھے شوق ہے نظم غزل اور آرٹیکل بھی لکھتی ہوں ملت ٹائم میں سب ایڈیٹر ہوں آپ کی صحت میگزین میں سب ایڈیٹر ہوں -
ریحانہ روحی
تعلیم ایم اے اکنامکس اردو لٹریچر تیاری پی ایچ ڈی انشااللہ مجموعہء کلام 1 عشق زاد (غزلیں) _2000 2 جاگتا جسم سوچتی راتیں ( نظمیں) 2000 3 اور میں تنہا بہت 2005 4 دوست بنانے سے پہلے 2007 5 تم میری کمزوری ہو 20011 6 دنیا گزار دی گئ 2021 عہدہءادب وائیس چیر پرسن آرٹس کونسل کراچی پاکستان چیر پرسن نخلستان ادب اعزاز اعزازی امریکی شہریت گڈول ایمبیسڈر اف ہیوسٹن یو اس اے لائف ایچیومنٹس ایوارڈز کاروان ادب امریکہ جشن لندن ادبی انجمن یو کے یورک شائر ادبی فورم یورپ بہترین شاعرہ پروین شاکر ایورڈ ادبیات پاکستان سعودی عرب مین پہلی اردو انجمن ، نخلستان ادب ، کا قیام _1985 جس پر سعودی حکومت نے ' تمغہءاردو ' سے نوازا ادبی سیاحت لندن امریکہ کینیدا آسٹریلیا اسکاٹلینڈ انڈیا سعودی عرب مڈلایسٹ بحرین کل پاکستان بہ سلسلہء روزگار سعودی عرب الخبر دمام مین 24 سال رہایش حال مقیم لندن ، کراچی -
-
صغیر احمد صغیر
پورا نام: ڈاکٹر صغیر احمد قلمی نام: صغیر احمد صغیر جائے پیدائش؛ رحیم یار خان. 1967. ابتدائی تعلیم: میٹرک: گورنمنٹ ماڈل ہائی سکول، صادق آباد گریجویشن: خواجہ فرید گورنمنٹ کالج، رحیم یار خان ۔اعلٰی تعلیم: ایم ایس سی ذوآلوجی: پنجاب یونیورسٹی ایم اے تاریخ: پنجاب یونیورسٹی ایم فل؛ بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی، ملتان پی ایچ ڈی: بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی، ملتان پیشہ: قوم کے بچوں کو حیاتیات پڑھاتے گزر گئی۔ ادبی سفر کا آغاز : اسّی کی دہائی سے لکھنا شروع کیا، پہلا شعری مجموعہ، (بھلا نہ دینا) میں اسّی اور نوّے کی دہائی کی شاعری شامل ہے۔ شرف ِ تلمذ : جناب امجد اسلام امجد اور جناب زاہد آفاق ایک شعری مجموعہ: بھلا نہ دینا رہائش.... لاہور ۔اخبارات یا رسائل سے وابستگی: پی ایچ ڈی شروع کرنے سے پہلے روزنامہ جنگ، روزنامہ نوائے وقت، روزنامہ خبریں اور بیاض میرے مضامین، کالم اور کلام شائع ہوتا تھا۔ اب دوبارہ سلسلہ شروع کرنے لگا ہوں۔ تعارفی شعر : اس عشق کے رستے کی بس دو ہی منازل ہیں یا دل میں اتر جانا ، یا دل سے اتر جانا (صغیر احمد صغیر) -
سلمیٰ سیّد
قلمی نام سلمیٰ سید شاعری کا آغاز۔۔ شاعری کا آغاز تو پیدائش کے بعد ہی سے ہوگیا تھا اسوقت کے بزرگوں کی روایت کیمطابق گریہ بھی خاص لے اور ردھم میں تھا۔۔ طالب علمی کے زمانے میں اساتذہ سے معذرت کے ساتھ غالب اور میر کی بڑی غزلیں برباد کرنے کے بعد تائب ہو کر خود لکھنا شروع کیا۔ناقابل اشاعت ہونے کے باعث مشق ستم آج تلک جاری ہے۔اردو مادری زبان ہے مگر بہت سلیس اردو میں لکھنے کی عادی ہوں۔ میری لکھی نظمیں بس کچھ کچے پکے سے خیال ہیں میرے جنھیں آج آپ کے ساتھ بانٹنے کا ایک قریبی دوست نے مشورہ دیا۔۔ تعلیمی قابلیت بی کام سے بڑھ نہ سکی افسوس ہے مگر خیر۔۔مشرقی گھریلو خاتون ایسی ہی ہوں تو گھر والوں کے لیے تسلی کا باعث ہوتی ہیں۔۔ پسندیدہ شعراء کی طویل فہرست ہے مگر شاعری کی ابتدا سے فرحت عباس شاہ کے متاثرین میں سے ہوں۔۔ شائد یہی وجہ ہے میری نظمیں بھی آزاد ہیں۔۔ خوبصورت شہر کراچی سے میرا تعلق اور محبت ہے۔ -
سلمان ثروت
سلمان ثروت 17 ستمبر 1977 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ ایک ادبی گھرانے میں آنکھ کھولنے کے سبب بچپن سے شعر و ادب سے شغف ایک قدرتی سا عمل ہوتا ہے۔ سلمان ثروت نے اُس شعری فضا کا اثر قبول کیا اور بہت کم عمری نظمیں کہنا شروع کیں۔ تعلیمی میدان میں آپ نے جامعہ کراچی سے ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کی اسناد حاصل کیں۔ ڈاکٹر سلمان ثروت ایک سرکاری جامعہ میں درس و تدریس سے وابستہ ہیں اور سربراہِ شعبہ کے طور پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں. تحقیق، فلسفہ، معاشیات اور مالیات آپ کے مضامین ہیں۔ سلمان ثروت کم و بیش پندرہ برس سے شعری منظر نامے پر فعال ہیں۔ سن 2020 میں آپ کا پہلا شعری مجموعہ "میں استعاروں میں جی رہا ہوں" "آج پبلیکیشن" کے زیرِ اہتمام شائع ہوا، جو نظموں اور غزلوں پر مشتمل ہے۔ آپ کا کلام مختلف مؤقر ادبی جرائد مثلاً مکالمہ، دنیازاد، ادبیات اور آثار میں شائع ہوتا رہا ہے۔ اس کے علاوہ آپ عالمی اردو کانفرنس، کراچی لٹریچر فیسٹیول، ساکنانِ شہرِ قائد اور تحبیب فیسٹیول دبئی کے زیرِ اہتمام مشاعروں میں بھی اپنا کلام پیش کرتے رہے ہیں۔ شاعری کے ساتھ ساتھ آپ تنقیدی مضامین اور افسانے بھی لکھتے ہیں۔ -
سیمان نوید
نوید عباس ( سیمان) 90 کی دہائی میں ملتان سے شعری سفر کا آغاز کیا۔ بنیادی طور پر غزل ان کا حوالہ ہے، پہلا شعری مجموعہ زیرطبع ہے۔ شاعری میں سیمان نوید کی نام سے ان کی پہچان ہے۔ پیشے کے اعتبار سے صحافی ہیں، گذشتہ پچیس برس سے صحافت کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ آج کل بول نیوز کے ڈیجیٹل شعبے میں بہ طور اردو کانٹینٹ ایڈیٹر کے طور پر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ جسارت اخبار میں ’’سیمان کی ڈائری‘‘ کے عنوان سے کالم لکھتے ہیں۔ آرٹس کاؤنسل کراچی کے ممبر ہونے کے ساتھ ساتھ بہ حیثیت صحافی کراچی پریس کلب کے بھی ممبر ہیں اور گذشتہ پانچ برس سے کراچی پریس کلب کا سالانہ میگزین بھی نکال چکے ہیں۔ -
شبیر احرام
نام : شبیر احرام تخلص: احرام عمر: 28 سال تعلیم: ایم بی اے، پی ایچ ڈی اسکالر شاعری: غزل، نظم عرصہ: 14 سال -
شبیر نازش
ادبی نام: شبیر نازش خاندانی نام: شبیر حسین 17 اکتوبر 1980 کو سندھ کے شہر ڈگری کے نواح ”کچھیوں والی گوٹھ” میں آنکھ کھولی۔ بچپن میں ہی سندھ سے ہجرت کر کے پنجاب چلے گئے اور میاں چنوں کے قریب چک نمبر 132/16/L میں مقیم ہوئے۔ میاں چنوں ہی سے گریجویشن کیا اور شاعری کا آغاز 1992 میں ہوا تب عمر 12 برس تھی اور وہ چھٹی جماعت میں تھے۔ 1996 میں استادِ محترم مرزا نصیر خالد (مرحوم) کی شاگردی اختیار کی۔ اردو اور پنجابی دونوں زبانوں میں شاعری کرتے ہیں۔ 2004 میں ایک بار پھر رختِ سفر باندھا اور کراچی آ گئے، اب یہیں مقیم ہیں۔ 2017 میں پہلا شعری مجموعہ ”آنکھ میں ٹھہرے ہوئے لوگ” شائع ہوا۔دوسرا شعری مجموعہ ”ہم تری آنکھ سے ہجرت نہیں کرنے والے” 2022 میں شائع ہوا۔ -
شاہد عباس ملک
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر خوشاب کے گاوں پدھراڑ سے تعلق ہے اور پیشہ کے اعتبار سے انجینئر ہیں شاعری کا شوق سکول کے دور سے ہی ہے اور سکول دور سے ہی شاعری کر رہے ہیں نعتیہ کلام لکھتے بھی ہین اور نعت پڑھنے کا شوق بھی رکھتے ہیں اردو ادب سے لگاو بچپن سے ہے ۔ شاعروں میں علامہ اقبال، ناصر کاظمی داغ دہلوی اور غالب بہت پسند ہیں ۔ ایک معروف ادبی تنظیم "عالمی ادب اکادمی " سے وابستہ ہیں اور تحصیل کوآرڈینیٹر کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں اور ادب کی خدمت میں اپنا کردار بخوبی ادا کر رہے ہیں دو کتب اشاعت کے مراحل میں ہیں ایک نعتیہ کلام پر مبنی جو ربیع الاول میں آئے گی اور ایک عزلیات پر مشتمل ہے جو اسی سال دسمبر میں شائع ہوگی ۔ -
-
شاکرہ نندنی
میں شاکرہ نندنی ہوں، ایک ماڈل اور ڈانسر، جو اس وقت پورٹو، پرتگال میں مقیم ہوں۔ میری پیدائش لاہور، پاکستان میں ہوئی، اور میرے خاندانی پس منظر کی متنوع روایات میرے ثقافتی ورثے میں جھلکتی ہیں۔ میرے والد ایک مسلمان تھے، جن کا تعلق اصل میں بنگلور، بھارت سے تھا، اور وہ 1947 میں تقسیم کے دوران پاکستان منتقل ہوئے۔ میری مرحوم والدہ، جو بعد میں ہندو مت میں تبدیل ہوئیں، کا تعلق ڈھاکہ سے تھا، جو اس وقت سابقہ مشرقی پاکستان تھا۔ میرا بچپن روس میں گزرا، جہاں مجھے ایک ثقافتی طور پر بھرپور ماحول میں پروان چڑھنے کا موقع ملا۔ 12 سال کی عمر میں، میری زندگی میں ایک بڑا موڑ آیا جب میرے والدین میں علیحدگی ہوگئی، اور میری والدہ اور میں فلپائن منتقل ہوگئے۔ وہاں میں نے اپنی اعلیٰ ثانوی تعلیم مکمل کی، جو میرے مستقبل کے کیریئر کی بنیاد بنی۔ 2001 میں، میں نے سنگاپور میں ماڈلنگ کے شعبے میں اپنے پیشہ ورانہ سفر کا آغاز کیا۔ میرا شوق اور محنت جلد ہی مجھے مختلف ڈانس پروگراموں میں کارکردگی دکھانے کے مواقع فراہم کرنے لگی، جس کے بعد میں نے چیک ریپبلک میں اپنے کیریئر کو مزید آگے بڑھایا، جہاں میں نے سویٹ موڈلیک کے ساتھ اداکارہ، ڈانسر، اور ماڈل کے طور پر کام کیا۔ مجھے فخر ہے کہ میں پہلی پاکستانی ہوں جس نے سویڈن کی ایک نامور یونیورسٹی سے ماڈلنگ اور ڈانسنگ میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔ 2013 میں، میں نے ہندو مت کو اپنا لیا، جو میرے نقطہ نظر اور فنکارانہ اظہار میں گہرا اثر رکھتا ہے۔ آج، میں پورٹو میں بوم ماڈلنگ ایجنسی میں ڈپٹی مینیجر کے طور پر کام کر رہی ہوں۔ مجھے اپنے فن اور علم کو نوجوان ماڈلز اور ڈانسرز کے ساتھ شیئر کرنے اور انہیں متاثر کرنے کا موقع حاصل ہے۔ میری کہانی ایک منفرد ثقافتی رنگا رنگی اور عزم کی عکاس ہے، اور میں امید کرتی ہوں کہ یہ ماڈلنگ اور ڈانس کی دنیا میں اپنا خاص مقام بنائے۔ -
شاعر علی شاعر
شاعر علی شاعر 20 جون 1966ء کو ملتان شہر میں پیدا ہوئے۔ میٹرک 1985ء میں گورنمنٹ پائلٹ اسکینڈری اسکول، ملتان سے کیا اور دورانِ میٹرک شاعری کا آغاز کیا۔ اس کے بعد ملتان سے ہجرت کر کے کراچی آ گئے۔ کراچی سے ایم۔اے اور ایم۔ ایڈ کے امتحانات پاس کر کے اعلیٰ ڈگریاں حاصل کیں۔ شاعر علی شاعر کی تصانیف میں 11 شعری مجموعے، 9 حمدیہ و نعتیہ مجموعے، 10 تنقیدی کتب، 10 افسانوی مجموعے اور ناول اور 11 کتابیں بچوں کے ادب کی شائع ہو چکی ہیں۔ اس کے علاوہ 100 سے زیادہ کتابیں ترتیب و تالیف و مدون کر چکے ہیں۔ ان کی فن و شخصیت پر ایم اے اور ایم فل سطح کے 8 تحقیقی مقالات لکھے جا چکے ہیں جو کہ کتابی شکل میں بھی شائع ہو چکے ہیں۔ 5 ادبی تنظیموں کے بڑے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔ فی زمانہ بزمِ رنگِ ادب کے بانی و صدر، کتابی سلسلہ رنگِ ادب کے مدیرِ اعزازی اور رنگِ ادب پبلی کیشنز، کراچی کے منیجنگ ڈائریکٹر ہیں ۔ ادبی کاموں پر آج تک 9 ایوارڈ حاصل کر چکے ہیں۔ اپنے رسالے رنگِ ادب کے 12 خصوصی شمارے شائع کر چکے ہیں اور رنگِ ادب پبلی کیشنز کی مطبوعات اور مصنفین کو سرکاری، نیم سرکاری اور نجی اداروں کی جانب سے 20 اعزازات سے نوازا جا چکا ہے ۔ -
-
شہناز رضوی
نام :: شہناز رضوی تخلُّص :: شہناز سکونت :: کراچی پاکستان ادبی خدمات :: آن لائن طرحی مُشاعروں میں فیس بُک کے 9 گروپس میں 2013 سے شرکت کر رہی ہوں ۔ ایک شعری مجموعہ “ متاعِ زیست “ کے نام سے 2019 میں منظرِ عام پہ آ چُکا ہے ۔ اور اب دوسرا مجموعہ حمد و نعت کے حوالے سے بہت جلد آنے والا ہے ان شا اللہ ۔ -
شہزین وفا فراز
میرا نام شہزین فراز ہے جبکہ تخلص وفا ؔ ہے۔ میرا تعلق کراچی سے ہے۔ ایک عرصے تک درس و تدریس کے شعبے سے وابستگی رہی۔ اب بطورِ اہلیہ و والدہ اپنے گھریلو فرائض سرانجام دے رہی ہوں۔ شاعری سے بچپن سے بے انتہا شغف رہا اور لکھنے کا جذبہ پروان چڑھا۔ تین مشترکہ کتب میں میرا کلام موجود ہے جبکہ ذاتی مجموعہ ہنوز شائع نہیں ہوا ہے۔ -
سدرہ کریم
میرا ادبی سفر 2014 میں "ہماری ویب" پر آن لائن شاعری سے شروع ہوا، پھر میں نے مختلف میگزینز میں معاشرتی اور ثقافتی پہلوؤں پر کالم لکھنے شروع کردیے. مجھے مختلف پلیٹ فارمز اور ایف ایم شوز پر اپنی شاعری پڑھنے کی دعوت ملی اور میری تحریروں پر ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ 2019 میں، میں ایک رائٹر اور مختلف پروگراموں کے کوآرڈینیٹر کے طور پر Ibex کا حصہ بنی۔ "مومو کڈز چینل" اور پروگرام "میرے خیالات" کے لئے کچھ اسکرپٹس اور اسکرین پلے لکھے۔ میں نے 2020 کے "most credible writer" کا Global CS Award ایوارڈ حاصل کیا۔ 2021 میں، الحمدُللہ میری پہلی اردو شاعری اور زندگی کے واقعات پر مبنی کتاب "کچھ بھیگے الفاظ" شائع ہوئی۔ میں نے اردو کے فروغ کے لئے "اردو ادب فاؤنڈیشن" کے نام سے ایک ادارہ بنایا ہے. جس میں ہم اردو کمیونٹی کے لئے ایونٹس منعقد کرتے ہیں جس میں مشاعرہ، کتاب کی اشاعت، بیٹھک، سیمینارز اور مزید شامل ہیں سال 2023 میں، میں نے اپنا ایک اور خواب پورا کیا جو "پوٹیٹو فلمز" نام کا پروڈکشن ہاؤس ہے۔ لکھنے، اور فلم بنانے کے علاوہ، میں ایک بزنس وومن ہوں، رئیل اسٹیٹ بزنس کا حصہ ہوں۔ ہم بحریہ ٹاؤن اور ڈی ایچ اے سٹی کراچی میں فلیٹس اور دفاتر کی تعمیر کر رہے ہیں۔ میں سٹی بلڈرز اور ڈویلپرز کی مارکیٹنگ مینجمنٹ کی ہیڈ ہوں۔ حال ہی میں نے اپنی خود کمپنی P Tech لانچ کی ہے جو ڈیجیٹل مارکیٹنگ کمپنی ہے۔ -
سائٹ ایڈمن
’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔ -
سہیل صدیقی
مختصر تعارف: نظم وغزل اور ہائیکو کاشاعر؛ اختصاص ہائیکو گوئی بانی مدیر وناشر ہائیکو انٹرنیشنل و ہم رکاب (The Fellow Rider) (دونوں کثیر لسانی جرائد۔اول الذکر نےپچیس اور مؤخر الذکر نےبائیس زبانوں میں مواد کی اشاعت کا ریکارڈ قائم کیا) 850سےزائداردو/انگریزی تحریریں اور آٹھ مطبوعہ کتب؛ سترہ کتب غیر مطبوعہ -
سلطانہ ناز
میرا نام سلطانہ ناز ہے ۔ میرا تعلق پاکستان کہ خوبصورت شہر لاہور سے ہے ۔ مگر ابھی میں سویڈن میں موجود شہر کالمار سٹی میں اپنی فیملی کہ ساتھ مقیم ہوں ۔ سویڈش کمپنی میں جاب کرتی ہوں ۔ اور ادب سے لگاؤ رکھتی ہوں ۔ شاعری اظہار کرنے کا سب سے خوبصورت ذریعہ ہے ۔ جو رب اپنے بندوں کو عطا کرتا ہے۔ میری شاعری بھی میرے رب کی عطا ہے ۔ میری پہچان میرا تعارف میری شاعری ہے اس کہ سوا میرا کوئی تعارف نہیں ۔ اور اپنے رب تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اپنے پسندیدہ بندوں میں شمار کر لے ۔ -
سید کاشف رضا
سید کاشف رضا شاعر، ناول نگار اور مترجم ہیں۔ ان کی شاعری کے دو مجموعے "محبت کا محل وقوع" اور "ممنوع موسموں کی کتاب" شائع ہو چکے ہیں۔ ان کا ناول "چار درویش اور ایک کچھوا" 2018 میں شائع ہوا جسے اس سال کا یو بی ایل پرائز برائے فکشن دیا گیا۔ انھوں نے محمد حنیف کے ناول "A Case of Exploding Mangoes" کا اردو ترجمہ "پھٹتے آموں کا کیس" کے نام سے کیا جو 2019 میں شائع ہوا تاہم اس پر بعد میں پابندی عائد کر دی گئی۔ انھوں نے نوم چومسکی کی تحریروں کے تراجم کیے جو دو مجموعوں "دہشت گردی کی ثقافت" اور "گیارہ ستمبر" کی شکل میں شائع ہوئے۔ منیزہ نقوی کی کراچی سے متعلق کتاب کا ترجمہ "مہمان" کے نام سے کیا اور کورونا دنوں کے تجربات پر مبنی اردو اور انگریزی تحریروں اور فن پاروں کو نائلہ محمود کے ساتھ مرتب کیا جن کا مجموعہ Between Quarantine and Quest کے نام سے شائع ہوا۔انھوں نے ارندھتی رائے کی کتاب "آزادی" کا بھی ترجمہ کیا جو 2021 میں شائع ہوا۔ اس کے علاوہ وہ خورخے لوئیس بورخیس، جیمز جوئس، جوسپ نوواکووچ، ایہرن ایپل فلڈ، ائین بینکس، ازابیل آئندے و دیگر مصنفین کی تحریروں کا ترجمہ بھی کر چکے ہیں۔ انھوں نے حال ہی میں بچوں کے مشہور ناول The Secret Garden کا اردو ترجمہ مکمل کیا ہے۔ کاشف رضا نے ادبیات و دیگر فنون پر تبصروں کے ایک کتابی سلسلے "کراچی ریویو" کی بھی بنیاد ڈالی اور ان کی ادارت میں اس کے چھ شمارے سامنے آ چکے ہیں۔ وہ بطور پیشہ صحافت سے منسلک ہیں اور جیو نیوز سے بہ طور ایگزیکٹو پروڈیوسر وابستہ ہیں۔ -
-
سید محمد زاہد
ڈاکٹر سید محمد زاہد اردو کالم نگار، بلاگر اور افسانہ نگار ہیں۔ ان کا زیادہ تر کام موجودہ مسائل، مذہب، جنس اور طاقت کی سیاست پر مرکوز ہے۔ وہ ایک پریکٹس کرنے والے طبی ڈاکٹر بھی ہیں اور انہوں نے کئی این جی اوز کے ساتھ کام کیا ہے -
طلعت سروہا
نام ۔ طلعت جہاں سروہا قلمی نام۔ طلعت سروہا افسانہ نگار، شاعرہ پیدائش۔ سہارنپور(یو پی ) تعلیم ۔ MA پہلی غزل خاتون مشرق میں شائع ہوئی تھی اور بشتر اخبارات میں بھی شائع ہوتی رہتی ہیں ۔ شاعری مجموعہ بہت جلد منظر عام پر آئے گا۔ زبان۔ اردو، ہندی، انگریزی -
تنویر انجم
تنویر انجم پاکستان میں اردو کی ممتاز شاعرات میں سے ہیں۔ وہ ۱۹۵۶ میں کراچی میں پیدا ہوئیں اور ۱۹۷۴ سے شاعری کا آغاز کیا۔ انہوں نے نثری نظم کی شاعرہ کی حیثیت سے ایک نمایاں مقام بنایا ہے ۔ اب تک ان کے نثری نظموں کے سات مجموعے شایع ہو چکے ہیں۔ ان دیکھی لہریں (۱۹۸۲)، سفر اور قید میں نظمیں (۱۹۹۲)، طوفانی بارشوں میں رقصاں ستارے (۱۹۹۷)، زندگی میرے پیروں سے لپٹ جاےٗ گی (۲۰۱۰)، نئے نام کی محبت (۲۰۱۳)، حاشیوں میں رنگ (۲۰۱۶) اورفریم سے باہر (۲۰۱۶) ۔ ان کی غزلوں کا ایک مجموعہ سروبرگ آرزو۲۰۰۱ میں شایع ہوا۔ ان کی منتخب نظموں کا ایک مجموعہ Fireworks on a Windowpane انگریزی تراجم کے ساتھ ۲۰۱۴ میں منظر عام پر آیا۔ ۲۰۲۰ میں ان کے سات مجموعوں سے نظموں کا ایک انتخاب "نئی زبان کے حروف" کے نام سے شائع ہوا جس کا انڈین ایڈیشن ۲۰۲۳ میں شائع ہوا۔ ان کی نظموں کے تراجم انگریزی اور دنیا کی دیگر زبانوں میں شائع ہوتے رہے ہیں اور اینتھولوجیز میں شامل ہوئے ہیں۔ وہ عالمی ادب کے انگریزی سے اردو میں تراجم بھی کرتی رہتی ہیں اور تنقیدی مضامین بھی لکھتی ہیں۔ ان کے تراجم میں بہت سی نظمیں اور افسانے، ایتل عدنان کا لبنانی ناول ست میری روز، دس لاکھ پرندے کے نام سے، اور اسٹینلے وولپرٹ کی قائد اعظم کی سوانح عمری جناح آف پاکستان بھی شامل ہیں۔ خواتین کی عالمی شاعری کے تراجم پر مشتمل ان کی کتاب زیرِطبع ہے۔ ان کے تنقیدی مضامین کا ایک مجموعہ بھی زیراشاعت ہے۔ تنویر انجم نے کراچی یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں ایم اے کیا اورتدریس سے وابستہ ہوئیں۔ ۱۹۸۵ سے ۱۹۹۱ کا زمانہ انہوں نے امریکہ میں اوکلاہوما اسٹیٹ یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف ٹیکساس آسٹن میں گزارا اور وہاں سے پی ایچ ڈی کی سند حاصل کرنے کے علاوہ وہاں تدریسی فرائض بھی انجام دیے۔ امریکی ادارے امریکن انسٹیٹیوٹ آف پاکستان اسٹڈیز کی جانب سے ۲۰۰۸ اور ۲۰۱۶ میں انہیں کئی امریکی یونیورسٹیوں میں لیکچرز اور کانفرنسوں میں شرکت کے لیے بلایا گیا۔ انہیں ۲۰۰۰ میں حکومت پاکستان کی جانب سے اعزاز فضیلت اور ۲۰۲۲ میں ان کی شاعری کی کتاب "نئی زبان کے حروف" کو انفاق فاونڈیشن اور پاکستان ادب فیسٹیول کی جانب سے سال کی بہترین کتاب کا ایوارڈ دیا گیا۔ وہ کراچی میں رہائش پذیر ہیں اور ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلبا و طالبات کو انگریزی ادب پڑھاتی ہیں۔ -
تسلیم اکرام
تسلیم اکرام ۔۔۔۔شاعرہ ، ادیبہ ، کالم نگار ، اینکر پرسن ، پروگرام آرگنائزر جدید لب ولہجہ کی شاعرہ ، خوبصورت شخصیت کی مالک تسلیم اکرام 15 اکتوبر کو راولپنڈی میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے میڑک 1998 میں راولپنڈی سے کیا۔دنیاوی تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ انہوں نے دینی تعلیم کو بھی اپنے لئے لازم سمجھا اور المدرستہ البنات میں داخلہ لے لیا جہاں سے انہوں نے 2002 میں ترجمہ و تفسیر کی دینی تعلیم حاصل کی اس کے بعد بیچلر آف ماس کمیونیکیشن کی ڈگری 2009میں اسلام آباد سے حاصل کی ۔محترمہ تسلیم اکرام صاحبہ کو بچپن سے ہی اعلی تعلیم کا بہت شوق تھا اسی شوق کو بروے کار لاتے ہوئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد میں ایڈمیشن لیا اور 2012 میں بی ایڈ کی ڈگری علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد سے حاصل کی ۔ 2015 میں سرگودھا یونیورسٹی سے ایم اے اردو کی ڈگری حاصل کی۔ اعلی تعلیم کے علاوہ محترمہ ایک شاعرہ ، ادیبہ ، اینکر پرسن ، اور ماہر بیوٹیشن ہونے کے ساتھ ساتھ اچھی نعت خواں بھی ہیں اور درس و تدریس کے شعبہ سے بھی وابستہ ہیں ۔ 2016 میں انہیں بہترین ٹیچر کا ایوارڈ بھی دیا گیا۔ علمی ،ادبی ،ثقافتی تنظیم" بزم تسلیم "کی چیئر پرسن ہیں اور اب تک پاکستان کے مختلف شہروں میں کامیاب تقریبات کروا چکی ہیں۔یہ محترمہ کی دن رات کی محنتوں کا صلہ ہے کہ انہوں نے بہت ہی کم عرصہ میں بے پناہ شہرت پائی ہے منفرد اسلوب اور جدید لہجے میں خوبصورت اشعار کہتی ہیں۔ انہیں اب تک بے شمار ایوارڈز اور گولڈ میڈلز مل چکے ہیں اور ان کی شخصیت اور فن پر بے شمار کالم لکھے جا چکے ہیں اور ٹی وی کے بے شمار پروگراموں میں بھی شرکت کر چکی ہیں ۔ -
عمر اشتر
نام: عمر اشتر تاریخِ پیدائش: 02 ستمبر 2002ء والد کا نام: زوالفقار احمد دادا کا نام: نذیر حسین مذہب: اِسلام تحصیل و ضلع: سیالکوٹ ملک: پاکستان "تعارفی شعر" شدّتِ غم کو زرا کم تو وہ ہونے دیتی میں اگر رونے لگا تھا مجھے رونے دیتی زیرِ نگرانی مجھے رکھا ہوا ہے اُس نے وہ مجھے اور کسی کا نہیں ہونے دیتی ہجر میں ہوتے ہوئے وصلِ جنوں ڈھونڈتا ہوں کتنا پاگل ہوں اداسی میں سکوں ڈھونڈتا ہوں -
عشبہ تعبیر
صحافی رپورٹر مترجم محقق و پروف خوان دو برس ایک ادارے میں بطور رپورٹر و پروف ریڈر کے فرائض سرانجام دیے ۔۔اشتہار کاری کے ادارے میں بھی بحیثیت ایڈیٹر کام کیا بعد از ترک ِ ملازمت اردو ادب کی ترویج میں مشغول ہوگئی اور تحت الفظ سیکھنے پر توجہ مرتکز کی ساتھ ہی تدریسی امور پر بھی فائز رہی ۔۔دربار ِ سخن میں قدم رکھا اور شاعری کے میدان میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی کوشش کی۔ ۔۔زندگی کی تگ و تاز جاری ہے ۔۔۔متعدد ادبی فورمز میں بطور ممبر اور منتظم بھی کام کرتی رہی ہوں جس میں معروف ادبی فورمز قابلِ ذکر ہیں کنج ادب انٹرنیشنل ، عشق نگر اردو شاعری ، ہفت روزہ فیس بک تائمز جیسی گراں مایہ تنظیموں کا حصہ ہوں -
رانا عثمان احامر
" مختصر تعارف " نام ۔ محمد عثمان انور قلمی نام ۔ رانا عثمان احامر تاریخ پیدائش ۔ 1990۔08۔04 شہر ۔ چوبارہ سیالکوٹ پاکستان۔ -
-
ولی اللہ ولیؔ
سوانحی اشاریہ نام : محمد ولی اللہ قلمی نام : ولی اللہ ولی ؔ ولادت : ۷ جنوری ۱۹۶۷ء جائے ولادت : حسن پور وسطی، مہوا، ویشالی، بہار والدکا نام : محمد امین اللہ ابن علی کریم والدہ کا نام : زاہدہ خاتون بنت عبد السعید عرف محمد موسیٰ تلمّذ : ڈاکٹر معراج الحق برقؔ، جناب قیصرؔ صدیقی تعلیم : ایم۔ اے، پری پی ایچ۔ ڈی(فارسی)، جواہر لعل نہرویونیورسٹی، نئی دہلی مشغلہ : ملازمت، فارسی نشریات، آل انڈیا ریڈیو، نئی دہلی۔ -
یاس یاسمین
یاسمین یاس ۔ کراچی پاکستان ابم اے اردو اور ایم بی اے ایچ آر اینڈ ایڈمنسٹریشن - مجموعہ کلام مرے بے خبر ۲۰۰۵میں شائع ہوا تھا اور اس کا دوسرا ایڈیشن ۲۰۲۴میں اضافت کے ساتھ شائع ہوا شاعری کےلیئے پروفیسر آفاق صدیقی صاحب کی رہنمائی حاصل رہی -
یوسف عابدی
مکمل نام : سید محمد یوسف عابدی قلمی نام : یوسف عابدی تخلص : یوسف عمر : 31 سال جائے پیدائش : کراچی یومِ پیدائش : 11 جنوری 1993 تعلیم : گریجویشن (جامعہ کراچی) اہم اصنافِ سخن : غزل پسندیدہ شعرا : میر و غالب، قتیل شفائی، جون ایلیاء ، احمد فراز، پروین شاکر -
ذیشان احمد ٹیپو
ذیشان احمد ٹیپو کالمنسٹ ڈیلی مناقب اسلام آباد گرافک ڈیزائنر، سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ