تن
دل میں ہر آس کی تصویر بنا لیتے ہیں
اور اسے دل میں تڑپنے کی سزا دیتے ہیں
عید
میں تو خوشیوں کی مسرت کی خبر لاتی ہوں
ہاۓ کیوں لوگ مجھے سو کے گنوا دیتے ہیں
مزدور
عید کی چھٹّی ہی ملتی ہے کہ آرام کریں
تو چلو سو کے ذرا عید منا لیتے ہیں
اہلِ فلسطین
کیسے تسکین و مسرت ہو فلسطینی کو
لوگ مرتے ہیں وہ لاشوں کو اٹھا لیتے ہیں
ہم
ایک اک ظلم کی شاہد ہیں ہماری آنکھیں
پوسٹیں دیکھ کے انگلی سے ہٹا دیتے ہیں
یہودی
ہاۓ کیا لوگ ہیں مسلم جو ابھی تک ہیں چپ
خون سے جن کے یہودی بھی کما لیتے ہیں
حساس لوگ
لوگ سمجھے ہمیں بس پاگل و دیوانہ وقیع
چیخ میں ہم تو کئ درد چھپا دیتے ہیں
سید محمد وقیع