آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعری

دل مرا سوچ کے اس بات کو ڈر جاتا ہے

نادیہ سحر کی ایک اردو غزل

دل مرا سوچ کے اس بات کو ڈر جاتا ہے
اپنے پیروں کو بچاٶں تو سفر جاتا ہے

کچھ نہ پوچھو کہ بھلا ہوتا ہے کیا دل کے ساتھ
جب کوٸ عہدِ محبت سے مکر جاتا ہے

جب بھی بچھڑے ہوۓ لمحے مجھے یاد آتے ہیں
دل مرا درد کے طوفان سے بھر جاتا ہے

اس قدر رنگِ زمانہ سے پریشان ہے دل
جب کوٸ پیار سے ملتا ہے تو ڈر جاتا ہے

دور پتھر کا ہے پتھر ہی یہاں جیتے ہیں
نرم دل وقت سے پہلے یہاں مر جاتا ہے

غلطی کوٸ بھی تسلیم نہیں کرتا ہے
جرم ہر کوٸ کسی اور پہ دھر جاتا ہے

کچھ نہیں ملتا محبت میں یہی سچ ہے سحر
پیار کے کھیل میں انسان بکھر جاتا ہے

نادیہ سحر

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button