آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریناصر زملؔ

غزل کے سینے میں روز

ناصر زملؔ کی ایک اردو غزل

غزل کے سینے میں روز اک زمیں اگاتے ہیں
ہمیں نا جانے اشارے کہاں سے آتے ہیں

درود بھیجتے ہیں جون پر فدائے سخن
قلم کو گھول کے پھر قافیے پلاتے ہیں

تمھاری نظروں کے قصے تو اب پرانے ہوئے
ہمارے میکدے میں شیخ جھوم جاتے ہیں

خلافِ شیوۂِ رنداں تو انکے خون میں ہے
حرم میں بیٹھ کے توہینِ مے سناتے ہیں

یہ عہد وہ ہے کہ دل ، دلبری سے پاک ہیں اب
کہ دل کہ باتیں محب بول کر بتاتے ہیں

عجب ہی لطف ہے ہجراں کی آگ میں یارو
نمک بھی زخموں پہ لگ جائے چین پاتے ہیں

عطا ہے انکی کہ دو دو ٹکے کے لوگ بھی اب
ہماری بے بسی پر تالیاں بجاتے ہیں

یہ مفلسی میں ہے واحد سہارا عشق زملؔ
خیالِ یار میں خود کو پکا کے کھاتے ہیں

 

ناصر زملؔ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button