یہ مت پوچھو کہ کیسا آدمی ہوں
کرو گے یاد، ایسا آدمی ہوں
مرا نام و نسب کیا پوچھتے ہو
ذلیل و خوار و رُسوا آدمی ہوں
تعارف اور کیا اس کے سوا ہو
کہ میں بھی آپ جیسا آدمی ہوں
زمانے کے جھمیلوں سے مجھے کیا
مری جاں! میں تمھارا آدمی ہوں
چلے آیا کرو میری طرف بھی
محبت کرنے والا آدمی ہوں
توجہ میں کمی بیشی نہ جانو
عزیزو! میں اکیلا آدمی ہوں
گزاروں ایک جیسا وقت کب تک
کوئی پتھر ہوں میں یا آدمی ہوں
شعور آجاؤ میرے ساتھ لیکن
میں اک بھٹکا ہوا سا آدمی ہوں
انور شعور
اگلا پڑھیں
آپ کا سلام
14 نومبر, 2021
فقیر
آپ کا سلام
12 جون, 2020
بنے ہیں کام سب اُلجھن سے میرے
اردو شاعری
21 جون, 2020
کیا ذروں کا جوش صبا نے چھین لیا
اردو شاعری
21 جون, 2020
میں ہر اک محفل میں اس امید پر بیٹھا رہوں
ادریس بابر
8 اپریل, 2020
آ جائے وہ ملنے تو مجھے عید مبارک
اردو شاعری
26 جون, 2020
حلقہ ہوئی وہ زلف کماں کو چھپا رکھا
آپ کا سلام
18 مئی, 2020
یہ اشتراک فرح، اب ہمیں گوارا نہیں
آپ کا سلام
13 مئی, 2020
آخری آندھی نے سب کچھ پہلے جیسا کر دیا
اردو شاعری
17 ستمبر, 2019
رات یہ کون مرے خواب میں آیا ہوا تھا
اردو شاعری
30 جون, 2020
کچھ بات ہے کہ گل ترے رنگیں دہاں سا ہے
14 نومبر, 2021
فقیر
12 جون, 2020
بنے ہیں کام سب اُلجھن سے میرے
21 جون, 2020
کیا ذروں کا جوش صبا نے چھین لیا
21 جون, 2020
میں ہر اک محفل میں اس امید پر بیٹھا رہوں
8 اپریل, 2020
آ جائے وہ ملنے تو مجھے عید مبارک
26 جون, 2020
حلقہ ہوئی وہ زلف کماں کو چھپا رکھا
18 مئی, 2020
یہ اشتراک فرح، اب ہمیں گوارا نہیں
13 مئی, 2020
آخری آندھی نے سب کچھ پہلے جیسا کر دیا
17 ستمبر, 2019
رات یہ کون مرے خواب میں آیا ہوا تھا
30 جون, 2020
کچھ بات ہے کہ گل ترے رنگیں دہاں سا ہے
تبصرہ کرنے یا دیکھنے کے لیے کلک کریں
متعلقہ اشاعتیں
سلام اردو سے مزید
Close
-
عارض روشن پہ جب زلفیں پریشاں ہو گئیں9 اپریل, 2020
-
پر نہیں جو اڑ کے اس در جایئے30 جون, 2020