زندگی بھر فکر کرتے رہے کہ لوگ کیا کہیں گے
مگرجواب ڈھونڈھ نہ پائے کہ لوگ کیا کہیں گے
اچھا پہننا ہے اچھا رہنا ہے چاہے ہو نہ ہو لیکن
اگر ایسا نہ کیا تو سوچئیے کہ لوگ کیا کہیں گے
برے حالات سے نکل کر حالات اچھے ہوگئے مگر
اس پر بھی یہ ٹینشن ہے کہ لوگ کیا کہیں گے
ترقی اگر ہم نے کی تو اپنی محنت سے اور اب
اک جگہ پر ہیں رکے ہوئے کہ لوگ کیا کہیں گے
کوئی پرواہ نہیں ہے لوگوں کو ہماری یہاں اور
ہمارے ذہنوں پر یہ سوار ہے کہ لوگ کیا کہیں گے
فرصت کہاں ہے کسی کو کچھ کہنے کی یوسف
کب تک رہیں گے یہ سوچتے کہ لوگ کیا کہیں گے
یوسف برکاتی