آپ کا سلاماردو تحاریراردو کالمز

حافظ نعیم الرحمن کے لیے اہم مشورے

خوشبوئے قلم محمدصدیق پرہاروی

حکومت اورجماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کاآخری دورکامیاب ہوااورفریقین نے معاہدے پردستخط کردیے۔جس کے تحت بجلی کی قیمت کم اورآئی پی پیزکی ٹاسک فورس کے ذریعے جانچ پڑتال کی جائے گی۔ امیرجماعت حافظ نعیم نے دھرناموخرکرنے کااعلان کردیا۔حکومت سے مذاکرات کرنے والی کمیٹی کے سربراہ اورنائب امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے دھرناسے خطاب میں بتایاکہ آئی پی پیزکامسئلہ معیشت کے لیے مسئلہ ہے اورحکومت نے کہا معاہدوں پرنظرثانی کے لیے ٹاسک فورس ایک ماہ میں جانچ پڑتال مکمل کرے گی۔پاورمارکیٹ میں ڈیزائن اوراضافی صلاحیت کی سفارش کی جائے گی۔آئی پی پیزکوبندکرنے سمیت مناسب اقدامات اٹھائے جائیں گے دھرنے کی برکت سے پہلی مرتبہ آوازسنی گئی وفاق اورصوبائی حکومتوں سے مل کرجاگیرداروں پرانکم ٹیکس کانظام نافذ کریں گے تاکہ آئی ایم ایف کے چنگل سے نکل سکیں۔ یہ بھی اتفاق کیاگیا تاجردوست سکیم کو بہتر بنایا جائے گا۔تنخواہ دارطبقے پرٹیکس کم سے کم کیاجائے گااورتنخواہ دارپرٹیکس کی شرح گزشتہ مالی سال کی شرح پرآجائے گی۔حکومت اورجماعت اسلامی نے معاہدے پرعمل درآمدکرانے پراتفاق کیااوردونوں طرف سے کمیٹیاں نگرانی کریں گی۔

معاہدے پرمحسن نقوی اورہم سب کے دستخط ہیں۔ یہ انگوٹھے لگانے کو تیارتھے ہم نے کہا ہمیں دستخطوں پراعتمادہے۔ہم حکومتی کمیٹیوں کے ارکان کاشکریہ اداکرتے ہیں اورہم عوام کوریلیف کے لیے آگے بڑھتے رہیں گے۔ حکومتی کمیٹی کے رکن اوروزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی جوجلدنظرآئیں گی ہم نے وعدہ کیاہے کہ اس معاہدہ پرعمل کریں گے۔جوبل جاری ہوئے ان پر15دن کی توسیع کردی۔(وزیراعظم نے بلوں کی آخری تاریخ میں 10دن کااضافہ کااعلان کیااوربجلی کے بلوں پربھی آخری تاریخ میں دس دن کااضافہ کردیاگیاہے)سب کی سوچ پاکستان کوپرامن بناناہے۔جماعت اسلامی کوخراج تحسین پیش کرتاہوں اورخاص طورپرحافظ نعیم الرحمن نے نظم وضبط سے چیزیں منوائیں اورکسی کوتکلیف نہیں ہونے دی۔وزیراعظم کی ہدایت پرمذاکرات ہوئے اورانہوں نے کہا جماعت اسلامی کوعزت دینی ہے۔ وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے خطاب میں کہا کہ جماعت اسلامی کی تمام ٹیم میں اورمحسن نقوی آپ کی خدمت میں حاضرہوئے سلسلہ توپراناتھا دھرنے کی وجہ سے دوبارہ جڑگیا آپ کامطالبہ اورہماراایجنڈاایک ہی ہے۔ہم نیک نیتی سے بیٹھے اورمزیدریلیف کے راستے پیداہوئے جواعلانات کیے گئے ہم ان پرعمل کریں گے یقین دہانی کرواتے ہیں کہ عوام کوریلیف دیناہمارافرض ہے جوپوراکریں گے امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم نے کہا کہ پوری قوم کے سامنے حکومتی نمائندے اعلان کررہے ہیں توقع رکھتاہوں کہ یہ پوراکریں گے۔جوفیصلے کیے گئے ان ڈٹے ہیں اورپیچھے نہیں ہٹیں گے۔ عوام کے تعاون اوراحتجاج سے معاہدے کی گارنٹی حاصل کریں گے۔جماعت اسلامی نے حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعدلیاقت باغ راولپنڈی سے دھرناختم کردیاتاہم امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم نے واضح کیا کہ اگرمعاہدہ پرعمل نہیں ہواتو45دن پورے ہوتے ہی اسلام آبادواپس آئیں گے۔ دھرناکے شرکاء سے خطاب اورمیڈیاسے گفتگومیں ان کاکہناتھا کہ آئی پی پیزکے حوالہ سے ملک بھرمیں شورمچ گیا اوراس کاکریڈٹ جماعت اسلامی کوجاتاہے آئندہ 45دنوں میں اس پورے مسئلے کوحل کردیاجائے گا۔ہم نے حکومت کومعاہدے میں چاروں طرف سے گھیراہے۔ حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کوہرایک ایک کے حوالے سے آگاہ کیاہمیں یقین ہے ان لوگوں نے معاہدہ پرعمل درآمدکیاتوجلدتمام مسائل حل ہوجائیں گے ہمارے دھرناکی کامیابی میں ایک اورچیزہے اوروہ جاگیرداروں سے ٹیکس وصولی ہے ہمارادھرنا14دن جاری رہابالااخرپانچ مذاکراتی دوروں کے بعدحکومت نے ہم سے تحریری معاہدہ کیااس معاہدے میں واضح طورپرہم نے ان تمام شقوں کوشامل کیااوران کوایک متعین وقت کے ساتھ منسلک کیاجس کے نتیجہ میں عوام کوریلیف ملے گا۔ہم نے حکومت سے یہ بات طے کرلی کہ اب اسے عوام کوریلیف دیناپڑے گا۔بجلی کی قیمتوں کوایک ماہ میں پیش ہونے والی آئی پی پیزکی رپورٹ کے ساتھ منسلک کردیا جومعاہدے میں شامل ہے اس کے نتیجہ میں جتنابھی فرق پڑے گااس کااثربراہ راست بجلی بلزپرہوگا اس معاہدے میں بجلی کی قیمتیں کم کرنے کاایک باقاعدہ طریقہ کارطے کیاگیا۔آئی ایم ایف کے دباؤکے حوالے سے جتنی بھی باتیں کی جاتی ہیں کہ حکومت بجلی کی قیمتیں اورٹیکسزکم نہیں کرسکتی ہم نے اس کمیٹی کوایک ایک چیزواضح کردی کن اقدامات کے ذریعے آپ یہ چیزیں کرسکتے ہیں۔

ٹی وی پروڈیوسرسے نشست کے دوران امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکومت سے معاہدے کی ایک ایک شق پرعمل درآمدکرائیں گے۔عوام کوریلیف نہ دیاگیاتوپارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنادیں گے تحریک جاری رہے گی۔ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ حکومت کوپابندکیاکہ جاگیردارں پرٹیکس لگایاجائے۔حافظ نعیم الرحمن معاہدے پرعمل درآمدکرانے کے لیے پرعزم ہیں لاہورمیں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کاکہناہے کہ اگرحکومت نے معاہدے سے ہٹنے کی کوشش کی توملک میں پہیہ جام ہڑتال کریں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی تشکیل کردہ نیشنل ٹاسک فورس کا اجلاس وزیرتوانائی اویس لغاری کی سربراہی میں ہوا۔ جس دوران فریم ورک کوحتمی شکل دے دی گئی۔ فیصلہ ہواکہ نوے کی دہائی میں قائم 6آئی پی پیزکمپنیوں کے ساتھ معاہدے فوری ختم جب کہ 9 آئی پیزسے معاہدہ مرحلہ واربنیادوں پرختم کیاجائے گا۔دوسوایک سے زائدیونٹ والے بجلی صارفین کے لیے بھی فریم ورک تیارکیاگیا جس کے مطابق دوسوایک سے زائدیونٹ والے صارفین کو6ماہ تک اسی سلیب میں رکھنے کی پالیسی میں تبدیلی کافیصلہ ہوا۔دوسوایک سے اوپریونٹ والے صارفین کے لیے خصوصی سلیب رکھے جائیں گے۔ ان کے لیے 26روپے فی یونٹ سلیب مقررکرنے پرغورکیاجارہاہے۔معاون خصوصی برائے توانائی محمدعلی نے بتایا کہ دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح سرکار اور صارف پربوجھ کم ہوسکتاہے۔آئی پی پیزاورپیداواری لاگت سے متعلق مسائل بھی دیکھ رہے ہیں۔اس حوالے سے ٹاسک فورس کااجلاس روزانہ کی بنیاد پرہوگا جس کے بعدپیش رفت سے عوام کوآگاہ کیاجائے گا۔لاہورمیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیراحسن اقبال نے کہا ہے کہ بجلی کے بلوں کا بحران ہمیں ورثے میں ملاہے قوم کواس بحران سے نکالیں گے۔
یہ بات اپنی جگہ خوش آئندہے کہ حکومت پاکستان اورجماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے۔ معاہدہ میں آئی پی پیزکامسئلہ حل کرنے جس سے بجلی بھی سستی ہوگی اورجاگیرداروں پرٹیکس لگانے کامعاملہ شامل ہے۔جس طرح قارئین اس تحریرمیں پڑھ آئے ہیں کہ وزیراعظم کی قائم کردہ نیشنل ٹاسک فورس کے اجلاس میں پندرہ آئی پی پیزکوبندکرنے کافیصلہ ہوا ہے۔ دیکھنایہ ہوگا کہ ان آئی پی پیزسے معاہدہ ختم کرنے سے ملک وقوم کومزیدتوکوئی نقصان نہیں ہوگا؟سوال یہ بھی بنتاہے کہ کیاحکومت پاکستان کے پاس ان سے کیاگیامعاہدہ یکطرفہ طورپرختم کرنے کااختیاربھی ہے یانہیں۔ کیا حکومت یہ معاہدے ختم کربھی سکتی ہے ہمارے اس سوال کوسابق وزیرخزانہ اورعوام پاکستان پارٹی کے راہنمامفتاح اسماعیل کے اس بیان سے بھی ملتی ہے کہ کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاہے کہ آئی پی پیزکوبندکرناممکن نہیں سابق وزیرخزانہ نے آئی پی پیزمعاہدے عوام کے سامنے رکھنے اورگھریلوصارفین کے لیے بجلی کے بلوں میں چوبیس فیصدٹیکس ختم کرنے کامطالبہ بھی کیا۔ ان سب سوالوں پریقینا حکومت اورجماعت اسلامی کے درمیان معاہدہ کرتے وقت غورکیاگیاہوگا۔ ان سوالوں کامزیدجواب دھرنامیں کیے گئے معاہدہ میں آئی پی پیزکے معاملے پرنظرثانی کے لیے جس ٹاسک فورس کی بات کی گئی ہے اس کی رپورٹ آنے کے بعدہی مل سکے گا۔معاہدہ سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ حکومت کے ساتھ ساتھ جماعت اسلامی کوبھی قومی خزانے میں اضافے کی فکرہے اوریہ بھی اس میں کہیں کمی نہ ہوجائے۔ بجلی کے بل سستے ہونے اورتنخواہ دارطبقے پرٹیکس کی شرح کم ہونے سے حکومت کی آمدنی کم ہوجائے گی اس لیے معاہدہ جاگیرداروں سے ٹیکس وصول کرنابھی شامل ہے۔مذاکرات کی کامیابی میں حکومت اورجماعت اسلامی دونوں کے کردارکی تعریف کی جانی چاہیے۔جماعت اسلامی نے حکومت کی بات مان کرلیاقت باغ میں دھرنادیا اورحکومت نے مذاکرات میں اس کے مطالبات مان لیے۔اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ دونوں طرف سے معاملات کوسلجھانے کی کوشش ہوتوخوش اسلوبی سے کیسے بھی معاملات ہوں سلجھائے جاسکتے ہیں۔

اس کی ایک مثال میثاق جمہوریت بھی ہے۔ ا میرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کوخراج تحسین پیش کیاجاناچاہیے کہ انہوں نے ایک خالص عوامی ایشوبجلی سستی کرنے اورتنخواہ دارطبقے پراضافی ٹیکس ختم کرانے کے لیے پرامن دھرنادیا۔ حکومت کواپنے مطالبات ماننے پرآمادہ کیا۔ امیدکی جانی چاہیے کہ حکومت اورجماعت اسلامی کے درمیان ہونے والے معاہدہ پرمقررہ وقت میں عمل درآمدہوجائے گا۔آئی پی پیزکے حوالے سے معاہدہ کرکے حافظ نعیم الرحمن نے بجلی کے بلوں سے صرف ایک بوجھ کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ بھی سوچناچاہیے کہ آئی پی پیزسے معاہدہ کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔ ان کی ایسی شرائط کس لیے مانناپڑیں جن کی وجہ سے آج پاکستان کی معیشت اورعوام مشکلات کاشکارہیں۔کیااس سب کے ذمہ دارصرف وہ شخصیات ہیں جنہوں نے یہ معاہدے کیے یاان عوامل کوبھی دیکھناہوگا کہ جن کی وجہ سے یہ معاہدے کرنے پڑے۔ امیرجماعت اسلامی کوان عوامل پربھی غورکرناہوگا اوریہ بھی کہ آئی پی پیزسے معاہدے کرتے وقت جوعوامل کارفرماتھے وہ اب بھی موجودہیں یانہیں۔اس حقیقت سے کسی کوانکارنہیں ہوگا کہ اگراس وقت پن بجلی بنانے کی پالیسی کوترجیح دی جاتی اورکالاباغ ڈیم کی مخالفت نہ کی جاتی تو ان آئی پی پیزکے ساتھ معاہدہ کرنے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ جماعت اسلامی اگرعوام کومہنگی بجلی اورآئی پی پیزسے بچاناچاہتی ہے تواس کے امیرحافظ نعیم الرحمن کویہ کوشش بھی کرناہوگی ہمیں یقین ہے کہ وہ اس کوشش میں بھی کامیاب ہوجائیں گے۔قارئین سوچ رہے ہیں ایسی کون سی کوشش ہے جوامیرجماعت اسلامی کوکرنی ہے وہ یہ ہے کہ حافظ نعیم الرحمن کالاباغ ڈیم بنانے کی حمایت کرنے والوں کوساتھ ملاکرہراس شخصیت کے پاس جائیں ہراس پارٹی کے پاس جائیں ہراس گروہ کے پاس جائیں جواس ڈیم کے مخالف ہیں۔ جوکالاباغ ڈیم نہیں بننے دے رہے امیرجماعت اسلامی ان سب کوکالاباغ ڈیم کی مخالفت چھوڑکر حمایت کرنے پرآمادہ کریں تاکہ پھرکسی بھی حکومت کوآئی پی پیزجیسے سخت معاہدے کرنے کی ضرورت نہ بڑے۔اس ڈیم کے بننے سے نہ صرف سستی بجلی پیداہوگی بلکہ ہرچندسال بعد دریائے سندھ میں سیلاب سے جوتباہی ہوتی ہے عوام اس سے بھی محفوظ ہوجائیں گے۔امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن ایک اورکام بھی کریں وہ یہ کہ جوصارفین بجلی کابل نہیں دیتے ان کوبل جمع کرانے کی ترغیب دیں ان کوبتائیں کہ وہ بل جمع نہ کراکے ملک کابھی نقصان کرتے ہیں اوراپنابھی۔ بجلی کے بلوں میں اضافہ اس وجہ سے بھی ہوتا ہے۔دستاویزات کے مطابق تقسیم کارکمپنیوں نے نادہندگان سے 365ارب روپے کی ریکوری کرنی ہے۔ ایک ٹاک شومیں بتایاگیا کہ کے پی کے ایک ضلع میں ہرماہ سولہ کروڑ روپے کی بجلی استعمال ہوتی ہے اوروہاں سے 6کروڑ روپے وصول ہوتے ہیں۔ امیرجماعت اسلامی صارفین کوبل جمع کرانے کی ترغیب اپنے جلسوں میں بھی دیں اوریہ جلسے ان علاقوں میں کریں جہاں زیادہ ترصارفین بجلی کے بل جمع نہیں کراتے۔ اگروہ اس میں کامیاب ہوگئے توملک کابھی بھلاہوجائے گااورعوام کابھی۔توقع ہے حافظ نعیم الرحمن ان مشوروں پرغورضرورکریں گے۔

محمدصدیق پرہاروی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button