آپ کا سلاماردو غزلیاتساحل سلہریشعر و شاعری

طرح طرح کے نظاروں میں دل نہیں لگتا

ایک اردو غزل از ساحل سلہری

طرح طرح کے نظاروں میں دل نہیں لگتا

تجھے گنوا کے بہاروں میں دل نہیں لگتا

وہی نگر، وہی احباب ہیں ، وہی محفل

نہ جانے کیوں مرا یاروں میں دل نہیں لگتا

میں موج موج، تجھے دشت دشت ڈھونڈوں گا

مرا اب اپنے کناروں میں دل نہیں لگتا

ترے بغیر ہیں سنسان شہر کے رستے

نظر نواز دیاروں میں دل نہیں لگتا

بہت سے لوگ مرے آس پاس رہتے ہیں

میں کیا کروں کہ ہزاروں میں دل نہیں لگتا

اب انتظار مرے دل پہ بار ہو گیا ہے

تمہاری راہگزاروں میں دل نہیں لگتا

وہ کیا گیا کہ سماں ہی بدل گیا ساحل

نظر اُداس ہے تاروں میں دل نہیں لگتا

ساحل سلہری

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button