آپ کا سلاماردو نظمسید محمد وقیعشعر و شاعری

خوشیوں کا غریبوں کو

ایک اردو نظم از سید محمد وقیع

خوشیوں کا غریبوں کو بھی حق دار بناؤ
تہوار یا رسموں کو نہ دشوار بناؤ

تھیٹر تو عطا کر دیا غمگین دلوں کا
تم اپنے خیالات سے کردار بناؤ

ماضی کا بڑھاپا نہیں چلتا بے سہارا
تم غم سے بنی اینٹوں کی دیوار بناؤ

میں ملکی تباہی کے سبب چڑ سا گیا ہوں
اس بار نئی سرخئ اخبار بناؤ

مفلس کو عجائب گھروں کا بیچو ٹکٹ اور
ہڈی سے غریبوں کی ہی شہکار بناؤ

ہو گیس بھی پانی بھی ہو بجلی بھی میسر
بس ایسی جگہ ڈھونڈ کے گھر بار بناؤ

رونا یہ وقیع اب کہ ذرا کام تو آۓ
رنگوں سے نہیں اشکوں سے شہکار بناؤ

سید محمد وقیع

سید محمد وقیع

سید محمد وقیع تخلص وقیع رہائش اورنگی ٹاون کراچی تاریخِ پیدایش جون 2004

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button