یہ مت پوچھو کہ کیسا آدمی ہوں
کرو گے یاد، ایسا آدمی ہوں
مرا نام و نسب کیا پوچھتے ہو
ذلیل و خوار و رُسوا آدمی ہوں
تعارف اور کیا اس کے سوا ہو
کہ میں بھی آپ جیسا آدمی ہوں
زمانے کے جھمیلوں سے مجھے کیا
مری جاں! میں تمھارا آدمی ہوں
چلے آیا کرو میری طرف بھی
محبت کرنے والا آدمی ہوں
توجہ میں کمی بیشی نہ جانو
عزیزو! میں اکیلا آدمی ہوں
گزاروں ایک جیسا وقت کب تک
کوئی پتھر ہوں میں یا آدمی ہوں
شعور آجاؤ میرے ساتھ لیکن
میں اک بھٹکا ہوا سا آدمی ہوں
انور شعور
اگلا پڑھیں
اردو غزلیات
18 ستمبر, 2022
مرا باطن مجھے ہر پل نئی دنیا دکھاتا ہے
آپ کا سلام
23 اپریل, 2020
ٹُوٹنے پر کوئی آئے تو پھر ایسا ٹُوٹے
آپ کا سلام
19 مارچ, 2020
اب تیرے پیار کی تشہیر مرے بس میں نہیں
اردو غزلیات
28 مئی, 2020
ٹوٹ جائے نہ بھرم ہونٹ ہلاؤں کیسے
اردو غزلیات
14 اپریل, 2020
میں کار آمد ہوں یا بے کار ہوں میں
آپ کا سلام
16 اپریل, 2023
کرب بڑھتا جا رہا ہےبام و در کو دیکھ کر
آپ کا سلام
9 اپریل, 2020
کس کو یہاں تھا شوق کہ ہم خاک چھانتے
اردو نظم
13 جنوری, 2020
تم نہ جان پاؤ گے
آپ کا سلام
4 جنوری, 2020
عدم ذات
اردو غزلیات
25 جون, 2020
جوں ابرقبلہ دل ہے نہایت ہی بھر رہا
18 ستمبر, 2022
مرا باطن مجھے ہر پل نئی دنیا دکھاتا ہے
23 اپریل, 2020
ٹُوٹنے پر کوئی آئے تو پھر ایسا ٹُوٹے
19 مارچ, 2020
اب تیرے پیار کی تشہیر مرے بس میں نہیں
28 مئی, 2020
ٹوٹ جائے نہ بھرم ہونٹ ہلاؤں کیسے
14 اپریل, 2020
میں کار آمد ہوں یا بے کار ہوں میں
16 اپریل, 2023
کرب بڑھتا جا رہا ہےبام و در کو دیکھ کر
9 اپریل, 2020
کس کو یہاں تھا شوق کہ ہم خاک چھانتے
13 جنوری, 2020
تم نہ جان پاؤ گے
4 جنوری, 2020
عدم ذات
25 جون, 2020
جوں ابرقبلہ دل ہے نہایت ہی بھر رہا
تبصرے دیکھیں یا پوسٹ کریں
متعلقہ اشاعتیں
سلام اردو سے مزید
Close
-
لفظ بھی کوئی اس کا ساتھ نہ دیتا تھا30 جنوری, 2020
-
صفحے پلٹ رہا ہوں میں شعر سنا رہا ہوں میں30 مئی, 2019