اردو غزلیاتشعر و شاعریعلی زریون

سکوت شام کا حصہ تو مت بنا مجھ کو

علی زریون کی ایک اردو غزل

سکوت شام کا حصہ تو مت بنا مجھ کو

میں رنگ ہوں سو کسی موج میں ملا مجھ کو

میں ان دنوں تری آنکھوں کے اختیار میں ہوں

جمال سبز کسی تجربے میں لا مجھ کو

میں بوڑھے جسم کی ذلت اٹھا نہیں سکتا

کسی قدیم تجلی سے کر نیا مجھ کو

میں اپنے ہونے کی تکمیل چاہتا ہوں سکھی

سو اب بدن کی حراست سے کر رہا مجھ کو

مجھے چراغ کی حیرت بھی ہو چکی معلوم

اب اس سے آگے کوئی راستہ بتا مجھ کو

اس اسم خاص کی ترکیب سے بنا ہوں میں

محبتوں کے تلفظ سے کر نیا مجھ کو

درون سینہ جسے دل سمجھ رہا تھا علیؔ

وہ نیلی آگ ہے یہ اب پتا چلا مجھ کو

علی زریون

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button