اردو غزلیاتشعر و شاعریعمیر نجمی

سَــمَے نہ دیکھ ‘ ابھی گفتگو چلی ہی تو ہے

عمیر نجمی کی ایک اردو غزل

سَــمَے نہ دیکھ ‘ ابھی گفتگو چلی ہی تو ہے
میں روک دوں گا کسی وقت بھی ‘ گھڑی ہی تو ہے

حَسین ہوتی ہے مرضی کی مَوت ‘ سامنے دیکھ
یہ آب شــار بھی دریا کی خود کشی ہی تو ہے

بھٹکتا رہتا ہوں دن بھر اجــاڑ کمروں میں
وســیع گھر میں تجــُّرد بھی بے گھری ہی تو ہے

ترا جنون ہے جب تک، تو حَــظ اٹھا، خوش رہ
کہ عارضہ ہے ‘ مِرے دوست! عارضی ہی تو ہے

ترے بدن کے مطابق ڈھلے گی کچھ دن تک
ابھی چُبھے گی اداسی ‘ ابھی نئی ہی تو ہے

ہمارے دین میں جائز ہے تین روز کا سوگ
بچھڑ کے اُس سے ابھی رات دوسری ہی تو ہے

عمیر نجمی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button