اردو غزلیاتحسن عباسیشعر و شاعری

رات یہ کون مرے خواب میں آیا ہوا تھا

حسن عباسی کی ایک اردو غزل

رات یہ کون مرے خواب میں آیا ہوا تھا

صبح میں وادئ شاداب میں آیا ہوا تھا

اک پرندے کی طرح اڑ گیا کچھ دیر ہوئی

عکس اس شخص کا تالاب میں آیا ہوا تھا

میں بھی اس کے لیے بیٹھا رہا چھت پر شب بھر

وہ بھی میرے لیے مہتاب میں آیا ہوا تھا

سرد خطے میں سلگتا ہوا جنگل تھا بدن

آگ سے نکلا تو برفاب میں آیا ہوا تھا

یہ تو صد شکر خیالوں نے ترے کھینچ لیا

میں تو حالات کے گرداب میں آیا ہوا تھا

یاد ہیں دل کو محبت کے شب و روز حسنؔ

گاؤں جیسے کوئی سیلاب میں آیا ہوا تھا

حسن عباسی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button