اردو نظمپروین شاکرشعر و شاعری

رقص

پروین شاکر کی ایک اردو نظم

رقص

آئینہ سے فرش پر
ٹوٹے بدن کا عکس،
آدھے چاند کی صورت لرزتا ہے
ہوا کے وائلن کی نرم موسیقی
خنک تاریکیوں میں
چاہنے والوں کی سرگوشی کی صورت بہہ رہی ہے
اور ہجومِ ناشناساں سے پرے
نسبتاً کم بولتی تنہائی میں
اجنبی ساتھی نے ، میرے دل کی ویرانی کا ماتھا چُوم کر
مجھ کو یوں تھاما ہُوا ہے
جیسے میرے سارے دُکھ اب اُس کے شانوں کے لیے ہیں !
دونوں آنکھیں بند کر کے
میں نے بھی اِن بازوؤں پر تھک کے سریوں رکھ دیا ہے
جیسے غربت میں اچانک چھاؤں پاکر راہ گم گشتہ مسافر پیڑ سے سر ٹیک دے!
خواب صورت روشنی
اور ساز کی دلدار لے
اُس کی سانسوں سے گُزر کر
میرے خوں کی گردشوں میں سبز تارے بو رہی ہے
رات کی آنکھوں کے ڈورے بھی گُلابی ہو رہے ہیں
اُس کے سینے سے لگی
میں کنول کے پھُول کی وارفتگی سے
سر خوشی کی جھیل پر آہستہ آہستہ قدم یوں رکھ رہی ہوں
جیسے میرے پاؤں کچّی نیندوں میں ہوں اور ذرا بھاری قدم رکھے تو پانی ٹوٹ جائے گا
شکستہ روح پر سے غم کے سارے پیرہن
ایک ایک کر کے اُترتے جا رہے ہیں
لمحہ لمحہ
میں زمیں سے دُور ہوتی جا رہی ہوں
اب ہَوا میں پاؤں ہیں
اب بادلوں پر
اب ستاروں کے قریب
اب ستاروں سے بھی اُوپر،…..
اور اُوپر…..اور اُوپر…..اور۔۔۔۔۔۔

پروین شاکر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button