اردو شاعریاردو غزلیاترحمان فارس

صدائیں دیتے ہوئے اور خاک اڑاتے ہوئے

رحمان فارس کی ایک غزل

صدائیں دیتے ہوئے اور خاک اڑاتے ہوئے

میں اپنے آپ سے گزرا ہوں تجھ تک آتے ہوئے

پھر اس کے بعد زمانے نے مجھ کو روند دیا

میں گر پڑا تھا کسی اور کو اٹھاتے ہوئے

کہانی ختم ہوئی اور ایسی ختم ہوئی

کہ لوگ رونے لگے تالیاں بجاتے ہوئے

پھر اس کے بعد عطا ہو گئی مجھے تاثیر

میں رو پڑا تھا کسی کو غزل سناتے ہوئے

خریدنا ہے تو دل کو خرید لے فوراً

کھلونے ٹوٹ بھی جاتے ہیں آزماتے ہوئے

تمہارا غم بھی کسی طفل شیرخار سا ہے

کہ اونگھ جاتا ہوں میں خود اسے سلاتے ہوئے

اگر ملے بھی تو ملتا ہے راہ میں فارسؔ

کہیں سے آتے ہوئے یا کہیں کو جاتے ہوئے

رحمان فارس

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button