اردو غزلیاتشعر و شاعری

اب کے آیا ایسا چیت

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

اب کے آیا ایسا چیت
دل کی صورت چپ ہیں کھیت

پھیلا دریا کا دامن
اوپر پانی نیچے ریت

راہوں کے سناٹے میں
ڈوب گیا دل درد سمیت

اس موسم کا نام ہے کیا
دل میں ساون منہ پر چیت

نام کو آنچ نہیں باقیؔ
دل ہے یا ندی کی ریت

باقی صدیقی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button