شکیل بدایونی
اردو شاعر۔ اگست سنہ 1916 کو اتر پردیش کے ضلع بدایوں میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے تھا۔ والد جمیل احمد سوختہ قادری بدایونی ممبئی کی مسجد میں خطیب او رپیش امام تھے اس لیے شکیل کی ابتدائی تعلیم اسلامی مکتب میں ہوئی۔ اردو، فارسی اور عربی کی تعلیم کے بعد مسٹن اسلامیہ ہائی اسکول بدایوں سے سند حاصل کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے وہ سنہ 1932 میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں داخل ہوئے اور بی۔ اے کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد سنہ 1942 میں دہلی میں سرکاری ملازم ہو گئے۔ علی گڑھ میں قیام کے دروان جگر مراد آبادی سے ملاقات ہوئی۔ ان کی وساطت سے فلمی دنیا میں داخل ہوئے۔ اور سو سے زائد فلموں کے لیے گیت لکھے۔ جو بہت زیادہ مقبول ہوئے۔ جس میں مغل اعظم کے گیت سر فہرست ہیں۔
-
مجھے بھول جا
ایک نظم از شکیل بدایونی
-
ہر جذبۂ غم کی تلخی میں
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
-
نظروں پہ ستم دل پہ جفا
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
-
بجا ترکِ وفا کی
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
-
ہوئی اک عُمر ترکِ التجا کو
ایک اردو غزل از شکیلؔ بدایونی
-
توڑ کے سحر یادِ گزشتہ
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
-
سکون و صبر کا اُمید
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
-
راہبر کی نہ فکر منزل کی
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
-
اب تو خوشی کا غم ہے
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
-
ابھی جذبۂ شوق کامل
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
-
حقیقتِ غمِ اُلفت
ایک غزل از شکیل بدایونی
-
اے قافلۂ شوق
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
-
رازِ وفائےناز
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
-
مرے ہم نفس، مرے ہم نوا
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
-
جینے والی قضا
ایک اردو غزل از شکیل بدایونی
-
جب کبھی ہم ترے کوچے
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
-
اب وہ خود محوِ علاج
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
-
ساقی نظر سے پنہاں
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
-
دنیا کی راویات سے
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
-
کچھ جو انہیں مجھ سے
شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل
- ۱
- ۲