اردو غزلیاتشعر و شاعریشکیل بدایونی

جینے والی قضا

اردو غزل از شکیل بدایونی

جینے والے قضا سے ڈرتے ہیں

زہر پی کر دوا سے ڈرتے ہیں

تجھ کو آواز دیں یہ تاب کہاں

ہم خود اپنی صدا سے ڈرتے ہیں

زاہدوں کو کسی کا خوف نہیں

صرف کالی گھٹا سے ڈرتے ہیں

آپ جوبھی کہیں ہمیں منظور

لیک بندے خدا سے ڈرتے ہیں

شعلۂ آشیاں کی فکر نہیں

ہم تو موجِ ہوا سے ڈرتے ہیں

دشمنوں کے ستم کا خوف نہیں

دوستوں کی وفا سے ڈرتے ہیں

عزم و ہمت کے باوجود شکیل

عشق کی ابتداء سے ڈرتے ہیں

شکیلؔ بدایونی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button