تعجب سے کہا رب نے کہ ایسے شخص کو دیکھا؟
جو روحِ دین سے ہٹ کر الگ رستے پہ چل نکلا
یہ جھٹلاتا ہے اپنے دین کے احکام کو یکسر
بھلائی یا برائی سے جُڑے انجام کو یکسر
یتیموں کو یہ دھکے دے کے نا امّید کرتا ہے
یہی وہ شخص ہے دنیا کی جو تائید کرتا ہے
یتیموں کو یہ ان کے مال سے محروم رکھتا ہے
نتیجہ بھول کر اپنے تئیں مظلوم رکھتا ہے
نہیں ترغیب دیتا یہ کبھی نیکی کمانے کی
کسی بھوکے کو اپنے مال سے کھانا کھلانے کی
سو ایسے ہر نمازی کے لئے دائم صعوبت ہے
کہ مخلوقِ خدا جس کی نگاہوں میں مصیبت ہے
بَشَر کو بھول کر مصروف ہے اپنی نمازوں میں
حقوق اللہ کو رکھتا ہے ریا کاری کے سازوں میں
ضرورت کی ذرا سی چیز بھی دیتا نہیں ہرگز
کسی کے کام آنے پر نہیں رکھتا یقیں ہرگز
منزّہ سیّد