ہمیں پھر سے عطا ہو سر فرازی یا رسول اللہؐ
جواں جذبوں میں ہو روحِ حجازی یا رسول اللہؐ
ہمیں گھیرا ہوا ہے دشمنوں نے چار جانب سے
کہاں ہیں ملتِ بیضا کے غازی یا رسول اللہؐ
امیروں کو فراغت ہی نہیں ہے عیش و عشرت سے
غریبوں کی ہو حق سے کار سازی یا رسول اللہؐ
مسلماں کاش! ملت کی بھلائی کا ذرا سوچیں
لگا دیں ہر طرح سر دھڑ کی بازی یا رسول اللہؐ
درودوں کا ثمر ہے نعمتوں کا سلسلہ شاہینؔ
سدا حاصل رہے یہ دلنوازی یا رسول اللہؐ
نجمہ کھوسہ