اردو غزلیاتشعر و شاعریشکیل بدایونی

ساقی نظر سے پنہاں

شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل

ساقی نظر سے پنہاں ، شیشے تہی تہی سے

باز آئے ہم تو ایسی بے کیف زندگی سے

کس شوق ، کس تمنا ، کس درجہ سادگی سے

ہم آپ کی شکایت کرتے ہیں آپ ہی سے

اے میرے ماہ کامل پھر آشکارا ہو جا

اُ کتا گئی طبیعت تاروں کی روشنی سے

نالہ کشو اُٹھا دو ، آہ و فغاں کی رسمیں

دہ دن زندگی ہے ، کاٹو ہنسی خوشی سے

دامن ہے ٹکڑے ٹکڑے ، ہونٹوں پہ ہے تبسم

اک درس لے رہا ہوں پھولوں کی زندگی سے

آگے خدا ہی جانے انجامِ عشق کیا ہو

جب اے شکیل اپنا یہ حال ہے ابھی سے

 

شکیلؔ بدایونی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button