اردو غزلیاتشعر و شاعریشکیل بدایونی

دنیا کی راویات سے

شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل

دنیا کی راویات سے بیگانہ نہیں ہوں

چھیڑو نہ مجھے میں کوئی دیوانہ نہیں ہوں

اس کثرتِ غم پر بھی مجھے حسرتِ غم ہے

جو بھر کے چھلک جائے وہ پیمانہ نہیں ہوں

رو دادِ غم عشق ہےتازہ مرے دم سے

عنوان ہر فسانہ ہوں ، افسانہ نہیں ہوں

الزام ِ جنون دیں نہ مجھے اہلِ محبت

میں خود یہ سمجھتا ہوں کہ دیوانہ نہیں ہوں

وہ قائل خوداری اُلفت سہی لیکن

آدابِ محبت سے بیگانہ نہیں ہوں

ہے برقِ سرِ طور سے دل شعلہ بداماں

شمع سر محفل ہوں میں پروانہ نہیں ہوں

ہے گردشِ ساغر مری تقدیرکا چکر

محتاج طواف درمے خانہ نہیں ہوں

کانٹوں سے گزر جاتا ہوں دامن بچا کر

پھولوں کی سیاست سے میں بیگانہ نہیں ہوں

لزت کشِ نظارہ شکیل اپنی نظر سے

محرومِ جمال رُخ جانا نہ نہیں ہوں

 

شکیلؔ بدایونی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button