اردو غزلیاتشعر و شاعریشکیل بدایونی

نظروں پہ ستم دل پہ جفا

شکیل بدایونی کی ایک اردو غزل

نظروں پہ ستم دل پہ جفا ہو کر رہے گی

ہے جرم محبت تو سزا ہو کر رہے گی

اس درجہ ہو دل ان کی عنایت پہ نہ مسرور

اک دن یہی دو دن کی ہوا ہو کر رہے گی

اے رہروِ مے خانہ تو جنت کا غم نہ کر

جنت ترے قدموں پے فدا ہو کر رہے گی

اب تو غمِ جاناں بھی سکوں بخش نہیں ہے

کیا یہ خلش دل سے جدا ہو کے رہے گی

کیوں خوش نہ ہو دل بزم تصور کی بنا پر

دنیا تو نہیں ہے کہ فنا ہو کر رہے گی

احساس میں شامل ہے اگر حسنِ صداقت

آوازِ دل آوازِ خدا ہو کے رہے گی

اے حُسنِ پشیماں مری آنکھوں سے نہ گھبرا

ہر آہ ترے حق میں دُعا ہو کے رہے گی

برہم جو شکیل ان کی نظر ہو تو بلا سے

دیکھوں وہ کہاں مجھ سے خفا ہو کے رہے گی

 

شکیلؔ بدایونی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button