اردو شاعریاردو غزلیاتافتخار شاہد

یہ سوچا ہے کہ مر جائیں تمہارے وار سے پہلے

افتخار شاہد کی ایک غزل

یہ سوچا ہے کہ مر جائیں تمہارے وار سے پہلے
تمہاری جیت ہو جائے ہماری ہار سے پہلے

گسی لمحے تمہارا وار کاری ہو بھی سکتا ہے
مگر یہ سر ہی جائے گا مری دستار سے پہلے

بتا کتنا گرا سکتا ہوں خود کو تیری خواہش پر
مرا معیار بھی تو ہے ترے معیار سے پہلے

نظارہ ہائے دلکش سے گزر جاتا تھا بیگانہ
مگر اے قامتِ زیبا ترے دیدار سے پہلے

ستاروں کی طرح چمکے ہمارے خون کے چھینٹے
کہ ہم نے سر کٹایا ہے فرازِ دار سے پہلے

تلاطم خیز موجوں سے مجھے لڑنا تو آتا ہے
مگر میں ڈوب سکتا ہوں کبھی منجدھار سے پہلے

ترا ہی عکس میری آنکھ کے تل میں فروزآں ہے
تجھے میں دیکھ سکتا ہوں ترے دیدارسے پہلے

نئے امکان ڈھونڈے گی ہماری جستجو شاھد
ہم اب کے در بنائیں گے مگر دیوار سے پہلے

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button