آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریناصر زملؔ

تجھے لگتا ہے فقط کرکے

ناصر زملؔ کی ایک اردو غزل

تجھے لگتا ہے فقط کرکے اشارہ گئے ہیں
آنکھوں آنکھوں میں سبھی کچھ ہی تو بتلا گئے ہیں

سالہا جذبۂِ اظہار یوں پالا تھا کہ پھر
لفظ خود بول کے کہتے تھے کہ وہ آگئے ہیں

دشت آباد کسی وقت بھی ہو سکتا ہے
اک سخن ور کا جدھر لے کے جنازہ گئے ہیں

دیکھئے وہ ہیں سکھاتے ہمیں اسلوبِ خطاب
خود کے اندازِ تکلم سے جو اکتا گئے ہیں

نگہتِ گل میں بھی اب لطف نہیں باغباں کو
اور بہاروں کو بھی پیغامِ خزاں آگئے ہیں

اب پکاروں میں انہیں کونسے ناموں سے زمل
خوابِ اقبال کو مردار سمجھ کھا گئے ہیں

 

ناصر زملؔ

ناصر زملؔ

ناصر زملؔ قلمی نام : زملؔ ضلع : وہاڑی ناصر زملؔ پاکستان ضلع وہاڑی سے تعلق رکھنے والے نوجوان شاعر ہیں ۔ انکا پہلا مجموعہ شاعری جنوری 2024 کو شائع ہوا جس کا نام "سحرِ بیاں" ہے جو " سرائے اُردو پبلیکیشن سیالکوٹ" پر دستیاب ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button