پہلا عشرہ
تمہاری بندوق میری اجرت سے چل رہی ہے
تمہارے بوٹوں کا چمڑا میرے مویشیوں کو غذا نہ ملنے سے بن رہا ہے
تمہاری جیپوں، کروزروں اور اڑن کھٹولوں کا سارا خرچہ میں اپنی غربت سے کاتتا ہوں
یقیں نہیں ہے تو خود کو دیکھو ،مجھے بھی دیکھو
تمہاری وردی پہ کوئی سلوٹ نہیں ہے لیکن یہ میرا ماتھا ۔۔۔
مگر یہ چھوڑو مرے محافظ ! یہ کرب عادت سی بن چکا ہے
مجھے تو بس اتنا پوچھنا ہے
تمہارے ہوتے ہوئے کوئی صاب میرا بچہ کچل گیا ہے
وہ کون تھا ؟اور کہاں گیا ہے ؟
جواب دو گے ؟کہ مار دو گے ؟