اردو شاعریاردو غزلیاتباقی صدیقی وفا کے زخم ہم دھونے نہ پائے باقی صدیقی کی ایک اردو غزل By مہر کنزیٰ On جون 21, 2020 ۱۳۴ 0 وفا کے زخم ہم دھونے نہ پائے بہت روئے مگر رونے نہ پائے کچھ اتنا شور تھا شہر سبا میں مسافر رات بھر سونے نہ پائے جہاں تھی حادثہ ہر بات باقیؔ وہیں کچھ حادثے ہونے نہ پائے باقی صدیقی 0 ۱۳۴ براہ کرم شیئر کریں