اردو غزلیاتباقی صدیقیشعر و شاعری

بھٹک نہ جائیں رہ نو نکالنے والے

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

بھٹک نہ جائیں رہ نو نکالنے والے
قدم قدم پہ ملیں گے سنبھالنے والے

شب فراق کا احساس ہی نہ مٹ جائے
شب فراق کو ہنس ہنس کے ٹالنے والے

بہار بزم میں تحلیل ہو گیا ہوں میں
کہاں ہیں بزم سے مجھ کو نکالنے والے

غم حیات کی منزل ارے معاذ اﷲ
سنبھل سکے نہ جہاں کو سنبھالنے والے

نہ بھول جائیں کہیں اپنے آپ کو باقیؔ
خوشی کو ٹالیں مصیبت کو ٹالنے والے

باقی صدیقی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button