اردو غزلیاتاسماعیلؔ میرٹھیشعر و شاعری

نتیجہ کیوں کر اچھا ہو نہ ہو جب تک عمل اچھا

اسماعیلؔ میرٹھی کی ایک اردو غزل

نتیجہ کیوں کر اچھا ہو نہ ہو جب تک عمل اچھا

نہیں بویا ہے تخم اچھا تو کب پاؤ گے پھل اچھا

کرو مت آج کل حضرت برائی کو ابھی چھوڑو

نہیں جو کام اچھا وہ نہ آج اچھا نہ کل اچھا

برے کو تگ بھی کرنے اور توقع نیک نامی کی

دماغ اپنا سنوارو تم نہیں ہے یہ خلل اچھا

جو ہو جائے خطا کوئی کہ آخر آدمی ہو تم

تو جتنا جلد ممکن ہو کرو اس کا بدل اچھا

کرے جو پاؤں بد راہی تو سونا اس کا بہتر ہے

نہ ہو جس ہاتھ سے نیکی تو ایسا ہاتھ شل اچھا

اسماعیلؔ میرٹھی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button