آپ کا سلاماردو غزلیاتسرفراز آرششعر و شاعری

ڈھلتے سورج میں سہارا مرے دل جیسا ہے

سرفراز آرش کی ایک اردو غزل

ڈھلتے سورج میں سہارا مرے دل جیسا ہے
شام کا پہلا ستارہ مرے دل جیسا ہے

مجھ کو ہنستا ہوا دیکھ اور ذرا دل سے بتا
ہے کوئی دل کہ جو پیارا مرے دل جیسا ہے

ہر محبت کا منافع ہے کوئی حسن و جمال
ہر محبت کا خسارہ مرے دل جیسا ہے

وقفے وقفے سے ٹپکتے ہوئے آنسو کی طرح
پارہ پارہ ہے جو پارہ مرے دل جیسا ہے

ایک ہی نام سے سنتا ہوں میں دنیا کی صدا
نام بھی وہ کہ جو سارا مرے دل جیسا ہے

یوں تو سب کچھ ہی تمہارا ہے مگر پھر بھی جسے
تم سمجھتی ہو تمہارا ، مرے دل جیسا ہے

جس نے بھی چھوڑی نہیں پاؤں کی مٹی آرش
جو بھی دریا سے نہ ہارا مرے دل جیسا ہے

سرفراز آرش

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button