- Advertisement -

ڈھلتے سورج میں سہارا مرے دل جیسا ہے

سرفراز آرش کی ایک اردو غزل

ڈھلتے سورج میں سہارا مرے دل جیسا ہے
شام کا پہلا ستارہ مرے دل جیسا ہے

مجھ کو ہنستا ہوا دیکھ اور ذرا دل سے بتا
ہے کوئی دل کہ جو پیارا مرے دل جیسا ہے

ہر محبت کا منافع ہے کوئی حسن و جمال
ہر محبت کا خسارہ مرے دل جیسا ہے

وقفے وقفے سے ٹپکتے ہوئے آنسو کی طرح
پارہ پارہ ہے جو پارہ مرے دل جیسا ہے

ایک ہی نام سے سنتا ہوں میں دنیا کی صدا
نام بھی وہ کہ جو سارا مرے دل جیسا ہے

یوں تو سب کچھ ہی تمہارا ہے مگر پھر بھی جسے
تم سمجھتی ہو تمہارا ، مرے دل جیسا ہے

جس نے بھی چھوڑی نہیں پاؤں کی مٹی آرش
جو بھی دریا سے نہ ہارا مرے دل جیسا ہے

سرفراز آرش

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو کالم از ڈاکٹر خالد سہیل