آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریمقصود وفا
جو سیر انجم و خورشید کا ارادہ کیا
مقصود وفا کی ایک اردو غزل
جو سیر انجم و خورشید کا ارادہ کیا
غبار رخت سفر اور جنون جادہ کیا
بہت سے کام کیے ہیں تری طلب میں مگر
یہ کار درد ضرورت سے کچھ زیادہ کیا
فضائے ہوش و خرد میں بڑا اندھیرا تھا
سو ہم نے آنکھ میں روشن چراغ بادہ کیا
بڑھا جو غم کسی لمحے تری جدائی کا
تو ہم نے جاں کے زیاں سے بھی استفادہ کیا
وہ رنگ حسن بھی سادہ تھا سامنے اپنے
سو حرف عرض تمنا بھی ہم نے سادہ کیا
مقصود وفا