اردو غزلیاتخالد ندیم شانیشعر و شاعری

کس محبت سے یہ ہجرت کے

خالد ندیم شانی کی ایک اردو غزل

کس محبت سے یہ ہجرت کے نشاں دیکھتی ہے
رونق دنیا مری آنکھ جہاں دیکھتی ہے

نیند دیوار پہ بیٹھی ہے پرندے کی طرح
مستقل بسنے سے پہلے وہ مکاں دیکھتی ہے

کوئی چنگاری ترے آنے سے شاید بھڑکے
راکھ ہوتی ہوئی امید دھواں دیکھتی ہے

دل کا یہ شہر بھی لاہور ہوا جاتا ہے
اس جہانگیر کو اک نور جہاں دیکھتی ہے

آنکھ تو آنکھ ہے پھر خواب سجا لیتی ہے
یہ مری ڈھلتی ہوئی عمر کہاں دیکھتی ہے

حضرت جوشؔ کے دیوان کا جب ذکر چلے
کتنی حسرت سے ہمیں اردو زباں دیکھتی ہے

اب کسی موڑ پہ رکنے کا تصور بھی محال
میری وحشت تری مجبوری کہاں دیکھتی ہے

خالد ندیم شانی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button