اردو شاعریاردو غزلیاتڈاکٹر صباحت عاصم واسطی

دیا نہیں ہے مجھے چھپ چھپا کے رونے تک

ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی کی ایک اردو غزل

دیا نہیں ہے مجھے چھپ چھپا کے رونے تک

نظر میں اس نے رکھے میرے گھر کے کونے تک

میں کیا بتاؤں کہ بیتے ہیں کیا کڑے موسم

شدید کرب سے گزرا ہوں سنگ ہونے تک

وہ روشنی کی طرح تیز تیز چلتا ہے

گزر نہ جائے کہیں آنکھ میں سمونے تک

کوئی کرے گا نہیں دیکھ بھال پھولوں کی

سب اہتمام بہاراں ہے بیج بونے تک

تباہ تو نہیں کرتا تمام نیند مری

مجھے یہ درد جگاتا ہے صرف سونے تک

کہاں وہ مسلک پاکیزگی رہا عاصمؔ

ہے اب تو مشق وضو دست و پا کو دھونے تک

ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button