اردو غزلیاتشعر و شاعریفاخرہ بتول

خوابوں کو جاگیر بنانا بھول گئے

ایک اردو غزل از فاخرہ بتول

خوابوں کو جاگیر بنانا بھول گئے

اس پہ ستم تعبیر بنانا بھول گئے

پیار کے زہر کو چکھ لینے کے بعد کھلا

ہم اس کو اکسیر بنانا بھول گئے

چھوڑ گیا وہ جس پل ہم کو تب جانا

چاہت کو زنجیر بنانا بھول گئے

ایک دعا کی صورت تم کو چاہا تھا

اور اس میں تاثیر بنانا بھول گئے

تم کو پلکوں بیچ چھپانا حسرت تھی

تم کو پلکوں بیچ چھپانا بھول گئے

نام تمہارا ہاتھ پہ لکھنا یاد رہا

ہم اس کو تقدیر بنانا بھول گئے

فاخرہ بتول

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button