اردو غزلیاتشعر و شاعریمیر تقی میر

غم ابھی کیا محشر مشہور کا

میر تقی میر کی ایک غزل

غم ابھی کیا محشر مشہور کا
شور سا ہے تو ولیکن دور کا

حق تو سب کچھ ہی ہے تو ناحق نہ بول
بات کہتے سر کٹا منصور کا

بیچ سے کب کا گیا اب ذکر کیا
اس دل مرحوم کا مغفور کا

طرفہ آتش خیز سنگستاں ہے دل
مقتبس یاں سے ہے شعلہ طور کا

مر گئے پر خاک ہے سب کبر و ناز
مت جھکو سر گو کسو مغرور کا

ٹھیکری کو قدر ہے اس کو نہیں
ٹوٹے جب کاسہ سر فغفور کا

ہو کھڑا وہ تو پری سی ہے کھڑی
منھ کھلے تو جیسے چہرہ حور کا

دیکھ اسے کیونکر ملک بھیچک نہ ہوں
آنکھ کے آگے یہ بکّا نور کا

چشم بہنے سے کبھو رہتی نہیں
کچھ علاج اے میر اس ناسور کا

میر تقی میر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button