اردو غزلیاتڈاکٹر صباحت عاصم واسطیشعر و شاعری

ہر طرف حد نظر تک سلسلہ پانی کا ہے

ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی کی ایک اردو غزل

ہر طرف حد نظر تک سلسلہ پانی کا ہے

کیا کہیں ساحل سے کوئی رابطہ پانی کا ہے

خشک رت میں اس جگہ ہم نے بنایا تھا مکان

یہ نہیں معلوم تھا یہ راستہ پانی کا ہے

آگ سی گرمی اگر تیرے بدن میں ہے تو ہو

دیکھ میرے خون میں بھی ولولہ پانی کا ہے

ایک سوہنی ہی نہیں ڈوبی مری بستی میں تو

ہر محبت کا مقدر سانحہ پانی کا ہے

بے گنہ بھی ڈوب جاتے ہیں گنہ گاروں کے ساتھ

شہر کے قانون میں یہ ضابطہ پانی کا ہے

جانتا ہوں کیوں تمہارے باغ میں کھلتے ہیں پھول

بات محنت کی نہیں یہ معجزہ پانی کا ہے

اشک بہتے بھی نہیں عاصمؔ ٹھہرتے بھی نہیں

کیا مسافت ہے یہ کیسا قافلہ پانی کا ہے

ڈاکٹر صباحت عاصم واسطی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button