- Advertisement -

قدیم وقت بھی رہتا ہے نوجواں کی طرح

سعود عثمانی کی ایک اردو غزل

قدیم وقت بھی رہتا ہے نوجواں کی طرح

ہری زمین کی طرح ، نیلے آسماں کی طرح

جو سالِ نو تھے بتدریج کہنہ ہوتے گئے

نئے لباس کی صورت ، نئے مکاں کی طرح

وہ یاد مٹ کے بھی دل میں دوام چھوڑ گئی

ہے سطحِ آئنہ کھرچے ہوئے نشاں کی طرح

میں کیا کروں مجھے بے طرح یاد آتے ہیں

تمام سالِ گذشتہ گزشتگاں کی طرح

سعود عثمانی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
سعود عثمانی کی ایک اردو غزل