آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریشعیب شوبی

آج سوچا ہے کہ ہستی ترا بیاں لکھوں

شعیب شوبیؔ کی ایک اردو غزل

آج سوچا ہے کہ ہستی ترا بیاں لکھوں
سامنا ہو سب سے ایسی کسی جگہ لکھوں

ہے عجب روش پہ معمور زندگی مری
اب عجب سفر کے بابت بتا میں کیا لکھوں

جانتے نہیں ہو تم اپنے اک بھی وعدے کو
بے وفا کہوں کہ اب بھی میں اپنی جاں لکھوں

زندگی تری ڈگر پر ملال ہے مجھے
فیصلے جو ارماں ہیں بن گئے کہاں لکھوں

اک بشر کو چاہا شوبیؔ وہ ہی ملا نہیں
زندگی کو اب میں نادر کہ رائیگاں لکھوں

شعیب شوبی

شعیب شوبی

اصل نام: محمد شعیب قلمی نام: شعیب شوبی تخلص:شوبی پیدائش:14 اپریل 2000 ء گاؤں صاحبہ بلوچاں، تحصیل ساہی وال ضلع سرگودھا تعلیم: بی ایس اردو 22-2018 ( یونیورسٹی آف سرگودھا ) مستقل پتہ: گاؤں صاحبہ بلوچاں تحصیل ساہی وال ضلع سرگودھا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button