آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریمبشر سعید

میرے لفظوں میں جہاں لطف و معانی آئے

مبشر سعید کی ایک اردو غزل

میرے لفظوں میں جہاں لطف و معانی آئے
شکر کرنے کو کسی آنکھ سے پانی آئے

میں نے دیوار پہ یادوں کے دیے رکھے ہیں
اُس سے کہہ دو کہ ہواؤں کی زبانی آئے

مجھ کو رکھا گیا آزاد فضاؤں سے الگ
صرف چاہا تھا کہ زنجیر بنانی آئے

میں تمنا کے سرابوں سے گزر آیا ہوں
جس کو سننا ہے مری دشت کہانی، آئے

مبشر سعید

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button