آپ کا سلاماردو غزلیاتسیدہ فرح شاہشعر و شاعری

مرے طبیب نے مجھ سے کہا،علاحدہ ہے

ایک اردو غزل از سیدہ فرح شاہ

مرے طبیب نے مجھ سے کہا،علاحدہ ہے
یہ روگ اور ہے اس کی دوا علاحدہ ہے

وہ ابر- نور وہ رقص- صبا علاحدہ ہے
سو اس کے شہر کی ساری فضا علاحدہ ہے

وہ بے مثال ہے اس کی مثال کوئی نہیں
زمانے بھر سے مرا دل ربا علاحدہ ہے

یہ کائنات ہے دنیائے رنگ و بو لیکن
جمال- یار کی قوس- قزح علاحدہ ہے

فراق- یار کی دیوار میں چنی گئی ہوں
میں پر خلوص تھی میری سزا علاحدہ ہے

سیدہ فرح شاہ

سیدہ فرح شاہ

سیدہ فرح شاہ کا تعلق گجرات کی مردم خیز زمین سے ہے.مدینہ سیداں کے حسبی نسبی سادات گهرانے سے تعلق ہے..گجرات کے معروف کالج سے گریجویشن کے بعد پنجاب یونیورسٹی سے اردو ادب میں ماسٹرز کیا.دوران- طالبعلمی غیر نصابی سرگرمیوں میں آل راؤنڈر کی حثیت سے شرکت رہی.پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز لیکچرر کی حثیت سے کیا اور اب ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں-گجرات کالج کے بعد سرگودھا کے مختلف کالجز میں ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ.پرنسپل جیسے عہدوں پر متمکن رہنے کے بعد بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سرگودها کی پہلی خاتون سیکرٹری کے عہدے پر بهی تعینات رہیں. آجکل سرگودھا کے ایک گورنمنٹ ڈگری کالج کی پرنسپل کے عہدے پر خدمات سرانجام دے رہی ہیں- براڈکاسٹر بھی ہیں.اردو ادب کی طالبہ اور استاد ہونے کے ناطے شاعری سے خصوصی شغف رہا.بنیادی طور پر غزل کی شاعرہ ہیں اور شعری حلقوں میں جانی پہچانی شخصیت کی مالک ہیں.ان کا کلام مختلف ادبی جرائد اور اخبارات کی زینت بنتا رہا ہے -ان کا شعری مجموعہ "قیاس "کے نام سے شائع ہو چکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button