سیدہ فرح شاہ
سیدہ فرح شاہ کا تعلق گجرات کی مردم خیز زمین سے ہے.مدینہ سیداں کے حسبی نسبی سادات گهرانے سے تعلق ہے..گجرات کے معروف کالج سے گریجویشن کے بعد پنجاب یونیورسٹی سے اردو ادب میں ماسٹرز کیا.دوران- طالبعلمی غیر نصابی سرگرمیوں میں آل راؤنڈر کی حثیت سے شرکت رہی.پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز لیکچرر کی حثیت سے کیا اور اب ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں-گجرات کالج کے بعد سرگودھا کے مختلف کالجز میں ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ.پرنسپل جیسے عہدوں پر متمکن رہنے کے بعد بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سرگودها کی پہلی خاتون سیکرٹری کے عہدے پر بهی تعینات رہیں. آجکل سرگودھا کے ایک گورنمنٹ ڈگری کالج کی پرنسپل کے عہدے پر خدمات سرانجام دے رہی ہیں- براڈکاسٹر بھی ہیں.اردو ادب کی طالبہ اور استاد ہونے کے ناطے شاعری سے خصوصی شغف رہا.بنیادی طور پر غزل کی شاعرہ ہیں اور شعری حلقوں میں جانی پہچانی شخصیت کی مالک ہیں.ان کا کلام مختلف ادبی جرائد اور اخبارات کی زینت بنتا رہا ہے -ان کا شعری مجموعہ "قیاس "کے نام سے شائع ہو چکا ہے۔
-
عین ممکن هے کوئی مجھ سا ہی پیاسا لا دے
سیدہ فرح شاہ کی ایک اردو غزل
-
زہے نصیب جو ہوتی رہے حضورؐﷺ کی نعت
ایک اردو نعت ﷺ از سیدہ فرح شاہ
-
یہ اشتراک فرح، اب ہمیں گوارا نہیں
ایک اردو غزل از سیدہ فرح شاہ
-
مرے طبیب نے مجھ سے کہا،علاحدہ ہے
ایک اردو غزل از سیدہ فرح شاہ
-
شہر نقشہ بنا ہے مقتل کا
ایک اردو غزل از سیدہ فرح شاہ
-
سو اب دیوار کے اندر سے پھر اک در نکالوں گی
ایک اردو غزل از سیدہ فرح شاہ
-
ہجوم۔ عاشقاں اب تک لب۔ دریا سلامت ہے
ایک اردو غزل از سیدہ فرح شاہ
-
سانسوں میں اک شور بپا ہے
ایک اردو غزل از سیدہ فرح شاہ
-
بے سبب ،بے حساب عشقا وے
ایک اردو غزل از سیدہ فرح شاہ
-
تو مری جان مرے دل ميں سمانا ،ہاں ناں
ایک اردو غزل از سیدہ فرح شاہ
-
قیاس
سیدہ فرح شاہ کی کتاب پی ڈی ایف میں پڑھیں
-
نازو نعم ملے ہیں تو بگڑے ہوئے ہو، ہاں
ایک اردو غزل از سیدہ فرح شاہ