آپ کا سلاماردو غزلیاتسیدہ فرح شاہشعر و شاعری

عین ممکن هے کوئی مجھ سا ہی پیاسا لا دے

سیدہ فرح شاہ کی ایک اردو غزل

عین ممکن هے کوئی مجھ سا ہی پیاسا لا دے
اپنی اس اوک میں بھر کر تجھے دریا لادے

کتنی وحشت هے میری ہجرزده آنکھوں میں
نیند،اب تو ہی کوئی خواب سہانا لا دے

کس میں ہمت هے سدا پشت په باندھے اسکو
عمر بھر کون تیرے پیار کا وعده لا دے

زندگی تیرے حوادث سے بہت عاجز هوں
سانس لینی هے مجھے چین کا لمحه لا دے

روز کہتا تھا فرح توڑ کے تارے لادوں ؟
آج میں نے بھی کہا هے اسے،اچھا،لا دے

سیدہ فرح شاہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button