- Advertisement -

عین ممکن هے کوئی مجھ سا ہی پیاسا لا دے

سیدہ فرح شاہ کی ایک اردو غزل

عین ممکن هے کوئی مجھ سا ہی پیاسا لا دے
اپنی اس اوک میں بھر کر تجھے دریا لادے

کتنی وحشت هے میری ہجرزده آنکھوں میں
نیند،اب تو ہی کوئی خواب سہانا لا دے

کس میں ہمت هے سدا پشت په باندھے اسکو
عمر بھر کون تیرے پیار کا وعده لا دے

زندگی تیرے حوادث سے بہت عاجز هوں
سانس لینی هے مجھے چین کا لمحه لا دے

روز کہتا تھا فرح توڑ کے تارے لادوں ؟
آج میں نے بھی کہا هے اسے،اچھا،لا دے

سیدہ فرح شاہ

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از ناصر ملک