آپ کا سلاماردو غزلیاتسیدہ فرح شاہشعر و شاعری

سانسوں میں اک شور بپا ہے

ایک اردو غزل از سیدہ فرح شاہ

سانسوں میں اک شور بپا ہے
کوئی من میں بول رہا ہے

رات گئے کچھ آس بندھی ہے
دور کہیں اک دیپ جلا ہے

گلشن گلشن پھول کھلے ہیں
لیکن اس کی بات جدا ہے

پریم سفر میں میرے ہمدم
ایک سمندر، ایک گھڑا ہے

اس فرقت کے زور کے آگے
کوئی کب تک ٹھہر سکا ہے

میری آنکھیں دیکھ رہے ہو؟
یہ الفت کا خمیازہ ہے

دیکھ لو ساجن تم نہیں آئے
پورا ساون بیت چکا ہے

میں کوئل ہوں پریم نگر کی
اور مری آواز جدا ہے

میرے سپنے گروی رکھ لو
ضبط کا بندھن ٹوٹ رہا ہے

سیدہ فرح شاہ

سیدہ فرح شاہ

سیدہ فرح شاہ کا تعلق گجرات کی مردم خیز زمین سے ہے.مدینہ سیداں کے حسبی نسبی سادات گهرانے سے تعلق ہے..گجرات کے معروف کالج سے گریجویشن کے بعد پنجاب یونیورسٹی سے اردو ادب میں ماسٹرز کیا.دوران- طالبعلمی غیر نصابی سرگرمیوں میں آل راؤنڈر کی حثیت سے شرکت رہی.پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز لیکچرر کی حثیت سے کیا اور اب ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں-گجرات کالج کے بعد سرگودھا کے مختلف کالجز میں ہیڈ آف دی ڈپارٹمنٹ.پرنسپل جیسے عہدوں پر متمکن رہنے کے بعد بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن سرگودها کی پہلی خاتون سیکرٹری کے عہدے پر بهی تعینات رہیں. آجکل سرگودھا کے ایک گورنمنٹ ڈگری کالج کی پرنسپل کے عہدے پر خدمات سرانجام دے رہی ہیں- براڈکاسٹر بھی ہیں.اردو ادب کی طالبہ اور استاد ہونے کے ناطے شاعری سے خصوصی شغف رہا.بنیادی طور پر غزل کی شاعرہ ہیں اور شعری حلقوں میں جانی پہچانی شخصیت کی مالک ہیں.ان کا کلام مختلف ادبی جرائد اور اخبارات کی زینت بنتا رہا ہے -ان کا شعری مجموعہ "قیاس "کے نام سے شائع ہو چکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button