آپ کا سلاماردو نظمترنم ریاضشعر و شاعری

شام کا سحر

ترنم ریاض کی اردو نظم

ابھی پرچھائیاں اونچے درختوں کی،
جدا لگتی ہیں رنگِ آسماں سے،
ذرا پہلے گیا ہے اِک پرندہ باغ کی جانب
اُدھر سے آنے والے ایک طیّارے کی رنگیں بتیاں ،
روشن نہیں اتنی
وہ نکلی ہیں سبھی چمگادڑیں اپنے ٹھکانوں سے
بڑا مبہم سا آیا ہے نظر، زہرا فلک کے بیچ،
ٹی کوزی کے نیچے ہے گرم اب بھی بچا پانی
کسی نے مجھ کو اندر سے نہیں آواز بھی دی
میں
ذرا برآمدے میں اور رہ لوں
فسوں میں شام کے، پُرواسی بہہ لوں

ترنم ریاض

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button