- Advertisement -

عشق کی مسافتیں

لبنیٰ مقبول غنیمؔ کی ایک اردو نظم

عشق کی مسافتیں

گھڑی بھر کی نگاہ تھی
بس اُسی اِک نگاہ میں
ملیں عشق کی عنایتیں
رہیں کم ہی کچھ سخاوتیں
دبے پاؤں چلتے ہوئے
لمحہ لمحہ طے کریں
طویل عشق کی مسافتیں
عشقِ یارکی لطافتیں
گماں کی منزلوں سے
عشق نے محسوس کیں
وہی ماتمی حسرتیں
وہی شکستہ رقابتیں
بس عشق کو ہی
کبھی نہ مل سکیں
دیدارِ یار کی پر لطف ساعتیں….
قربِ یار کی اجازتیں
عمر بھر بھٹکتی رہیں
خاموش پنپتی رہیں
یارِ من سے شکایتیں
وضاحتیں ہی وضاحتیں

لبنیٰ مقبول غنیمؔ

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
لبنیٰ مقبول کا اردو کالم